نگران وزیراعظم کا فلسطین کے دو ریاستی حل کی تائید کرنا پاکستانیوں کی دل آزاری ہے، آئی ایس او
شیعہ نیوز: امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر ظفر حیدر نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں مسئلہ فلسطین پر اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین کے حوالے سے دور یاستی حل کی تائید کی اور قائد اعظم محمد علی جناح کی اصولی موقف پر متنازعہ بات کرکے 25 کروڑ پاکستانیوں کی دل آزاری کی ہے۔ المصطفیٰ ہاؤس کراچی میں جاری یونٹ صدور اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نگران وزیر اعظم کے اس بیان کو انکا شخصی بیان سمجتھے ہیں اور اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، مظلوم فلسطینیوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا یہ بیان پاکستان کی قومی پالیسی نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام بانی پاکستانی قائد اعظم محمد علی جناح اور مفکر پاکستان ڈاکڑ علامہ محمد اقبال کے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پالیسی ساز اور اصولی موقف کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے، افسوسناک بات یہ ہے کہ نگران وزیر اعظم جو کہ ایک حساس عہدہ پر براجمان ہیں بانی پاکستان کے نظریہ اور انکی پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ قائد کے فرمان سے اختلاف کرنا کفر نہیں، قائداعظم محمد علی جناح کا قول اور رہنما اصول کی نفی کرنا ریاست پاکستان کی نظریاتی توہین اور بانی پاکستان کے نظریات پر حملہ اور ریاست سے عین غداری ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان آئین و قانون کی بالادستی کے لئے انوار الحق کاکڑ کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت سخت کاروائی عمل میں لائے۔