
حماس اور تل ابیب کے درمیان جنگ بندی، صرف ایک نکتے پر اختلاف باقی
شیعہ نیوز: حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت کے لیے غزہ میں صہیونی فوجیوں کی موجودگی بنیادی رکاوٹ بن گئی۔
رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی راہ میں واحد رکاوٹ صہیونی افواج کی غزہ میں موجودگی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قطر میں جاری مذاکرات کا ہدف ایک مکمل جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنا تھا۔
ذرائع کے مطابق، تل ابیب اور حماس کے درمیان تمام نکات پر اتفاق ہو چکا ہے، سوائے اس نکتے کے کہ آیا صہیونی افواج غزہ میں باقی رہیں گی یا واپس چلی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں : قطر میں حماس اور تل ابیب کے درمیان پانچواں دورِ مذاکرات بے نتیجہ ختم
اسرائیل کے پاس صرف دو راستے بچے ہیں: 1. جنگ ختم کرکے تمام قیدیوں کے ساتھ غزہ سے فوجی انخلا اور حماس کی موجودگی کو تسلیم کرنا۔
2. غیر معینہ مدت تک غزہ پر قبضہ برقرار رکھنا
اس کے علاوہ باقی نکات پر فریقین میں اتفاق ہوچکا ہے جس میں غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور 60 دن کی عارضی جنگ بندی کے بعد دوبارہ جنگ نہ چھیڑنا شامل ہیں۔
یہ بھی طے پایا ہے کہ صہیونی فوج کے انخلاء کے بعد ان علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی ایک تیسرے فریق کے ذریعے کی جائے گی۔