جشن ِمولودِ کعبہ اور ہم!!
تحریر: سویرا بتول
جشنِ مولاٸے کاٸنات پوری دنیا میں بھرپور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ ہر شخص نے ذکرِ صاحبِ سلونی، فاتح خیبر و بدر و حنین اپنے مخصوص انداز میں کیا اور خانوداہ اہل بیت علیہم السلام سے اپنی عقیدت کا بھرپور اظہار کیا۔ مولاٸے کاٸنات کی ولادت کا روز جہاں مولا کے مومنین کی ضیافت میں گزرا، وہی یہ خلش بھی رہی کہ کسی جشن میں شریک نہ ہوسکے۔ ہماری اداسی کو دیکھتے ہوٸے والد صاحب نے نوید سناٸی کہ فلاں جگہ آج مولا کا جشن ہے۔ ہم نے فوراً گہرے رنگ کا حجاب اوڑھا اور مادر جان جناب فاطمہ زہراء سلام علہیا کا نایاب تحفہ یعنی سیاہ چادر اوڑھ کر جشن میں جانے کے لیے تیار ہوگئے۔ ہم جیسے ہی مولودِ کعبہ کے جشن میں پہنچے ایک معروف ذاکر اہلِ بیت افروز ممبر تھے، جنہیں سننے کے لیے مومنین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ابھی ہم کلام پر غور کر ہی رہے تھے کہ ہمارے پاس بیٹھی ہستی نے ہم سے سوال کیا کہ: سنیے کیا آپ جانتی ہیں یہ کس گانے کی طرز ہے؟ مجھے یاد نہیں آ رہا۔
پہلے ہم حیران ہوٸے کہ بھلا کسی گانے کی طرز پر مولا کا ذکر کیونکر ہوسکتا؟ پھر ہم نے اُن کی غلط فہمی دور کرنا چاہی کہ ایسا نہیں ہے، یہ بہت مشہور ذاکر ہیں اور ہمیں یہاں ذکرِ امام سنتے ایک عرصہ بیت گیا ہے(یہ میرے شہرِ لاہور کی مشہور امام بارگاہ کا احوال ہے، جہاں ہم نے آنکھ کھولتے عزاداری سید الشہدا برپا ہوتے دیکھی ہے)۔ مگر وہ شخصيت بضد تھیں کہ یہ کسی گانے کی طرز ہے، پھر اچانک خوشی سے اچھلتے ہوٸے کہا کہ یہ نصرت فتح علی خاں کی کسی قوالی کی طرز ہے۔ نصرت فتح علی کے نام پر ہم اچھل پڑے، کیونکہ زمانہ جاہلیت میں ہم نے نصرت فتح علی کی کئی قوالیاں سن رکھی تھیں(یاد رہے کہ ہم اُس دور کو زمانہ جاہلیت سے تعبیر کرتے ہیں، جب ہم کافی چھوٹے تھے اور موسیقی کو روح کی غذا سمجھتے تھے، مگر خدا کا شکر کہ علماء حقہ کی صحبت نصیب ہوٸی اور اب لہو و لعب کو چھوڑے ایک عرصہ بیت گیا)۔
ہم نے ذہن پر بہت زور ڈالا، بالآخر یاد آیا کہ یہ نصرت فتح علی خاں کی قوالی ”کتھے عشق دا روگ نہ لا بیٹھی“ تھی۔ بس اُس قوالی کا ذہن میں آنا تھا کہ پورا وقت اُس قوالی کے Lyrics ہمارے ذہن میں گھومتے رہے۔ کاش کہ بات یہاں پہ ختم ہو جاتی تو شاید ہم بھی فراموش کر دیتے، مگر تھوڑی دیر بعد بھرپور آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ اتنے بڑے پیمانے پر فاٸر ورکس کا اہتمام کیا گیا کہ ایک لمحہ کو ہمیں لگا کہ شاید مولاٸے متقیان کو ہمارے تقویٰ کی نہیں بلکہ اِس سب کی ضرورت ہے۔ پھر 40 پاٶنڈز کا کیک ہپی برتھ ڈے مولا کے نعروں میں کاٹا گیا۔ وہ علی (ع) جو اپنے ہاتھوں سے اپنے جوتے سیتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ اس دنیا کی قیمت میرے پھٹے جوتے کے برابر بھی نہیں، آج اُسی علی (ع) کے نام لیوا علی (ع) کے نام پر اس قدر اسراف کر رہے ہیں، اس قدر دنیا پرستی میں مشغول ہیں اور مزید ستم یہ کہ یہ سب علی (ع) کے نام پر ہو رہا ہے۔ وہ علی (ع) جو آسمان کے راستوں کو زمین کے راستوں سے زیادہ جانتے ہیں، کیا اُن کے ذکر کا حق واٸلن پر رقص کرکے ادا کیا جاسکتا ہے؟ کیا علی (ع) نے دین کے لیے اتنی زحمات اس لیے اٹھاٸیں؟ کیا یہ دینِ الہیٰ کا تمسخر نہیں۔؟
یہ سب دیکھ کر طبعیت حد درجہ بوجھل ہوٸی اور ہم کافی مایوسی کے ساتھ گھر پلٹے۔ گھر آکر مولا سے معافی بھی مانگی کہ آپ کا ذکر سننے گئے تھے، نہیں علم تھا کہ یہ سب دیکھنے کو ملے گا۔ یہ سب احوال ایک عزیز دوست کو سنایا تو انہوں نے کئی واقعات اس سے ملتے جلتے گوش گزار کیے۔ ہمیں بتایا گیا کہ قوالی تو دور یہاں آٸٹم سونگز کی طرز پہ قصیدے بناٸے جاتے ہیں۔ ایک جگہ پیغمبرِ اسلامﷺ کی حدیث پڑھی تھی کہ میرے ممبر پر بندر نما لوگ بیٹھیں گے، آج یہ سب سچ ہوتا دیکھ بھی لیا۔ ہماری عزیز ہستی نے ہمیں چند ویڈیوز کے لنک بھی ارسال کیے، جن کا احوال آپ بھی سنیے۔ ایک ویڈیو میں ایک مشہور ذاکر اور عزادار ایک خاتون پر پیسے نچھاور کرتے دکھاٸی دیٸے گئے اور مجمع قوالی میں مست تھا۔ ایک جگہ واٸلن پر گانوں کی طرز پر قصیدوں کی محفل جمی تھی۔ چند وڈیوز میں خواتین نظر آٸیں، فل میک اپ، چمکیلے حجاب اور جدید نقوش سے آراستہ نیم حجاب میں پہاڑوں پر ذکر علی کرتی دکھاٸی دیں۔
*کیا خوب میک اپ کرکے، چمکیلے حجاب میں علی (ع) کا ذکر کرنا علی (ع) کو ایذا دینے کے مترادف نہیں؟ وہ علی (ع) کے جن کی دختر نے دربارِ یزید میں لہجہ علی میں کلام کیا، کیا وہ اس عمل سے راضی ہوں گی؟ کیا حلالِ محمدی کو حرامِ محمدی میں تبدیل نہیں کیا جا رہا؟ مولا کو آپکا 80 پاٶنڈز کا کیک چاہیئے، آتش بازی یا واٸلن پر رقص؟ وہ علی (ع) جو حالتِ سجدہ میں مناجات کرتے ہوٸے کہتے ہیں کہ اے مولا تو خالق ہے اور میں تیری مخلوق اور مخلوق پر خالق کے سوا کون رحم کرسکتا ہے؟ کیا وہ علی (ع) پسند کریں گے کہ ایسی منقبتیں پڑھی جائیں، جن میں سے نصیریت کی بو آتی ہو؟ کیا یہ علی (ع) جیسی ہستی پہ ستم نہیں؟ کیا علی (ع) کی ولایت آپ سے یہ تقاضا کرتی ہے کہ آپ علی (ع) کی آمد کا جشن رقص، موسیقی اور رقصاٶں پر پیسے نچھاور کرکے کریں؟ اگر ہم علی (ع) کی آمد کا جشن اس طرح منائیں گے تو ذرا سوچیے ہم علی (ع) کے آخری فرزند(یوسف زہراء) کا استقبال کیسے کریں گے؟*
یاد رہے کہ ایسے دین کا تمسخر کرنے والوں کا مکتب اہل بیت سے کوٸی تعلق نہیں اور تحریر کا مقصد ہرگز کسی مومن پر تنقید کرنا یا دل آزاری کرنا نہیں۔ پرودگار عالم ہم سب کو حقیقی معنیٰ میں اہل بیت علیہم السلام کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا کرے۔ وماعلینا الاالبلغ المبین۔