سینچری ڈیل کا مقصد علاقے میں امریکی ناکامیوں کی تلافی ہے۔
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) کے اسپیکر نے ’’صدی کی ڈیل‘‘ منصوبے کو مغربی ایشیا کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد خطے میں امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست کی ناکامیوں کی تلافی ہے۔
یہ بات علی لاریجانی نے بدھ کے روز اپنے شامی ہم منصب حمودہ صباغ کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست کی سازش ’’صدی کی ڈیل‘‘ کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو اس غیر قانونی اور غیر انسانی معاہدے کی شکست کے لئے اظہار یکجہتی اور بھرپور کوشش کرنا چاہیئے۔
لاریجانی نے اس منصوبے کو خطے کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے اور سازش کا مقصد صیہونیوں کی خواہشات کو پورا کرنا ہے جو وہ اور ان کے حامی امریکہ اس کے حاصل کرنے میں ناکامی کا شکار ہوگئے ہیں اور ان کے جھوٹے دعوے کے برخلاف ، اس بدنما منصوبے میں مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ میں کوئی حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ یہ منصوبہ اسلامی ممالک کے درمیان باہمی یکجہتی اور مزاحمتی فرنٹ کی ہوشیاری کے ساتھ ناکام ہوگا۔
ایرانی اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ اس غیر انسانی اور غیر قانونی معاہدے کو ختم اور شکست دینے کے لئے تمام اسلامی ممالک کو متحد کے لئے جدوجہد کرنی ہوگی۔
شامی اسپیکر نے علاقے کی سلامتی کی حمایت میں ایران کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے خون پاک نے خطے میں امریکی اور صیہونی سازشوں کے خلاف مزاحمت کو ایک نئی طاقت عطا کی ہے۔
صباغ نے کہا کہ اس بدنما منصوبے جو ٹرمپ اور صیہونیوں کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے ایک شرمناک پرانا سازش ہے یہاں تک کہ اسے لکھنے کے لئے استعمال ہونے والے سیاہی سے قیمتی نہیں ہے۔
انہوں نے ناجائز صیہونی ریاست کے قبضے سے گولان علاقے کی آزادی کے لئے شام کے مستحکم عزم پر زور دیا اور کہا کہ ہم قدس کے دارالحکومتی کے ساتھ فلسطینی خودمختار حکومت کی تشکیل کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناجائز صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے اپنا منصوبہ پیش کیا۔