
دھمکیوں اور دباؤ کی پالیسی ترک کرے، چین کا امریکہ کو انتباہ
شیعہ نیوز: چینی وزارت خارجہ نے امریکہ کی جانب سے تجارتی جنگ اور دھمکی آمیز رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اگر باہمی مسائل کا حل چاہتا ہے تو دھمکیوں اور دباؤ کی پالیسی ترک کرے۔
رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے امریکی حکومت کی جانب سے عائد کردہ تجارتی محصولات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو کی میزبانی پر بوڈاپسٹ کی عالمی مذمت کے سائے میں ہنگری کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان
ترجمان نے کہا کہ تجارتی جنگ کا آغاز امریکہ نے کیا ہے جس کے بعد چین کو اپنے جائز حقوق کا دفاع کرنے کے لئے جوابی اقدامات کرنا پڑا۔ اگر امریکہ واقعی مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتا ہے تو اسے اپنی دھمکیوں اور بلیک میلنگ کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔ چینی مصنوعات پر 245 فیصد تک محصولات عائد کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن تجارتی محصولات کو ایک غیر منطقی حد تک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
لین جیان نے واضح کیا کہ چین اس بے معنی عددی کھیل کا حصہ نہیں بنے گا، لیکن اگر امریکہ نے بیجنگ کے حقوق کی خلاف ورزی جاری رکھی تو چین ضرور جواب دے گا۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے نقصانات کی تلافی کے بہانے چینی مصنوعات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد چینی جوابی اقدامات کے پیش نظر عالمی تجارتی منڈی میں تناو پیدا ہوا ہے۔