
پاکستان میں زینبیون کے جھوٹے وجود کے دعویدار، شام میں پاکستانی تکفیری دہشتگردوں کی موجودگی پر خاموش تماشائی
یاد رہے کہ اس وقت بھی پاکستان میں ان تکفیری دہشتگردوں کی سرپرستی و حمایت اسلام آباد کے قلب میں موجود لال مسجد کے مہتمم مولانا عبد العزیز کر رہے تھے جنہوں نے دعوے کیے تھے کہ ان کے ہزاروں شاگرد ان کے ایک اشارے پر کہیں بھی خودکش حملہ کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں
شیعہ نیوز (ویڈیو): زیر نظر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شام کی مسجد اموی (دربار یزید) میں موجود پاکستان سے تعلق رکھنے والا تکفیری سفیانی دہشتگرد پاکستان میں موجود اپنے استاد سے مخاطب ہو کر اسے مبارکباد دے رہا ہے کہ آپ کے شاگردوں نے شام کی حکومت کا تختہ الٹ کر شام پر قبضہ کر لیا ہے۔
ماضی میں بھی جب 2011 کے بعد شام میں تکفیری دہشتگردوں نے شام میں بشارالاسد حکومت کے خلاف خروج کیا تھا ور سرعام شیعہ ، سنی عوام کا بے دردی سے قتل عام کیا تھا اور مساجد، سمیت انبیاء کرام علیہ السلام سمیت اصحاب کرام رض کے مزارات کومنہدم اور اہلبیت اطہار علیہ السلام کے مقدس مقامات کی توہین کی تھی اس وقت بھی پاکستان سے ہزاروں کی تعداد میں تکفیری دہشتگرد شام پہنچے تھے جبکہ ان دہشتگردوں کی تسکین کی خاطر سینکڑوں خواتین بھی جہاد النکاح کی غرض سے شام پہنچی تھیں جنہیں بعد میں پاکستان واپس آنے پر ریاست کی جانب سے عام معافی دے کر آزاد کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: لشکر سفیانی تحریر الشام نے گنبد بی بی سکینہ (س) سے پرچم اتار دیا
یاد رہے کہ اس وقت بھی پاکستان میں ان تکفیری دہشتگردوں کی سرپرستی و حمایت اسلام آباد کے قلب میں موجود لال مسجد کے مہتمم مولانا عبد العزیز کر رہے تھے جنہوں نے دعوے کیے تھے کہ ان کے ہزاروں شاگرد ان کے ایک اشارے پر کہیں بھی خودکش حملہ کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ یہ وہی مولانا عبد العزیز ہیں جنہوں نے ماضی میں پاک فوج کے افسران کو لال مسجد میں یرغمال بنا کر اپنے شاگردوں کو ڈھال بنایا اور افواج پاکستان کے خلاف عسکری مقابلے کا اعلان کیا تھا اور جب انکے خلاف فوجی آپریشن کیا گیا تو یہی مولانا عبدالعزیز برقہ پہن کر فرار ہوتے ہوئے گرفتار ہوئے تھے۔ بعدازاں حیرت انگیز طور پر مولانا عبدالعزیز کو بھی ریاست پاکستان کی جانب سے عام معافی دے کر آزاد کر دیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق شام میں حالیہ تکفیری سفیانی دہشتگردوں کے خروج میں ہزاروں پاکستانی تکفیری خارجی دہشتگرد بھی شامل ہیں جن میں سے اکثریت کا تعلق بالخصوص خیبرپختونخوا کے قبائیلی علاقوں وزیرستان، سوات، باجوڑ سیت ملک کے دیگر شہری علاقوں سے بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کی سالمیت اور خودمختاری کو یقینی بنایا جائے، ایران اور عرب امارات کے وزرائے خارجہ کی تاکید
پاکستان کے سکیورٹی ادارے جو "بیلنس پالیسی” کے تحت پاکستان میں زینبیون کے جھوٹے وجود کے دعویدار ہیں آنکھیں کھول کر دیکھ لیں کہ شام میں پاکستانی تکفیری دہشتگرد شامی حکومت کا تختہ پلٹنے اور شام پر قابض ہو کر دہشتگردانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں اور کھل عام پاکستان میں اپنے اساتذہ سے رابطے میں بھی ہیں اور انہیں مبارکبادیں بھی پیش کر رہے ہیں۔
کیا ان تکفیری خارجی سفیانی دہشتگردوں کے لیے بھی کوئی قانون ہے؟ یا انہیں بھی ماضی کی طرح ایک بار پھر عام معافی دے دی جائے گی ؟
مسجد اموی