بھارتی آرمی چیف کی سرینگر آمد پر جھڑپیں و مظاہرے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)بھارتی فوجی سربراہ نے مقبوضہ وادی کا دورہ کیا ،اس موقع پر وادی میں عائد پابندیوں میں مزید سختی کر دی گئی جبکہ نمازِ جمعہ کے بعد شدید احتجاجی مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔سرینگر میں فائرنگ سے 65 سالہ دکاندار غلام محمد شہید ہوگیا ، بزرگ کشمیر ی شہری کو پریم پورہ کے علاقے میں بھارتی فوج کے گشت کے دوران نشانہ بنایاگیا ۔
زرائع کے مطابق بھارتی آرمی چیف جمعے کو مقبوضہ کشمیر کے ریاستی دارالحکومت سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے مقامی فوجی کمانڈروں کے ساتھ بند کمرے میں ایک اجلاس کیااور بریفنگ لی۔اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتِ حال پر گفتگو ہوئی۔بھارتی آرمی چیف کی آمد کے موقع پر سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دوسرے شہروں اور دیہی علاقوں میں پابندیاں مزید سخت کی گئیں۔سرینگر کی جامع مسجد اور دیگر بڑی مساجد اور خانقاہوں میں مسلسل چوتھے ہفتے بھی نمازِ جمعہ کے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔اس دوران مظاہرین اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ اور چنار کور کے کمانڈر کنول جیت سنگھ ڈھلون بھی اس اجلاس میں شریک تھےبھارتی آرمی چیف کو موجودہ صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی جس کے بعد بپن راوت نے علاقے میں ’آپریشنل تیاریوں‘ کا جائزہ بھی لیا۔
جنرل راوت دو روزہ دورے پر جمعے کی صبح سرینگر پہنچے تھے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست کو آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد بھارتی آرمی چیف کا مقبوضہ وادی کا یہ پہلا دورہ ہے۔فوجی ذرائع کے مطابق جنرل بِپن راوت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا فضائی معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے ایل او سی کے قریب واقع چوکیوں پر تعینات فوجی افسران اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں اور موجودہ صورتحال سے متعلق معلومات حاصل کیں۔