ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی سازشیں ہو رہی ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادار ہ )جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض عناصر ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی سازش کر رہے ہیں اور حکمراں غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ ہماری سرحدوں پر آئے روز حملے ہو رہے ہوں اور ہندوستان اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ملک میں فسادات کرانے کی سازشیں کر رہا ہو، ہمارے حکمران ان سازشوں کا سدباب کرنے کی بجائے کلبھوشن جیسے ہندوستان کے ایجنٹوں کو رہا کرنے کی تدابیر کر رہے ہوں تو پھر ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 295 سی جیسے قوانین پہلے سے موجود ہیں، جس میں انبیاء کرام، صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار کی عظمتوں کا تحفظ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ملی یکجہتی کونسل کے منشور میں تمام مسالک کے قائدین کے دستخط ہیں، جس میں ان مقدس شخصیات کے احترام کو ایمان کا جز قرار دیا ہے، بلکہ تمام مسالک کے اکابرین کے احترام کا پاس رکھنے کا اقرار کیا گیا ہے، اشتعال انگیز، دل آزار و نفرت آمیز نعروں اور بیانات پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
لہذا ہم دستور پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے منشور کی روشنی میں حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس قسم کے واقعات کا فوری نوٹس لے، جس سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچ رہا ہو، بالخصوص پنجاب اسمبلی میں چند روز قبل ان مقدس شخصیات کے حوالہ سے جو قانون پاس ہوا ہے، جس سے دستور پاکستان کی شق 295C اور ملی یکجہتی کونسل کے منشور کی تائید ہوئی ہے، وہ کیا صرف دکھانے کیلئے اور صرف سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے پاس ہوا ہے۔؟ اگر ایسا نہیں ہے تو اس پر عمل کب ہوگا۔؟ کیا جب سر سے پانی اونچا ہو جائے گا اور فرقہ واریت کی آگ میں سب کچھ جل کر خاکستر ہو جائے گا، اس وقت اس پر عمل کیا جائے گا۔؟