مشرق وسطی

جارح سعودی اتحاد کی جانب سےالحدیدہ جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی

شیعہ نیوز:جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران بیالیس بار صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی کی ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ دیگر یمنی صوبوں میں بھی جارح اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے ۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے رہنما علی القحوم نے سعودی عرب کو جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رکھنے کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یمن کی مسلح افواج ان جارحیتوں کے مقابلے میں خاموش نہیں بیٹھیں گی اور ان کے پاس سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کی باربار کی خلاف ورزی کا جواب دینے کے لئے بہت سے آپشن موجود ہیں ۔
سوئیڈن میں صنعا اور ریاض کے وفود کے درمیان ہونے والے جنگ بندی سمجھوتے پر مغربی یمن کے صوبہ الحدیدہ میں اٹھارہ دسمبر دوہزار اٹھارہ سےعمل درآمد شروع ہوا تھا لیکن سعودی اتحاد ہر روز اس کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔
اس درمیان یمن کی مرکزی حکومت کی فوجی کمیٹی کا وفد صنعا سے اردن گیا ہے تاکہ مذاکراتی عمل کے نئے دور میں شرکت کر سکے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مرکزی حکومت کی فوجی کمیٹی کا وفد اردن کے دارالحکومت امان پہنچ گیا ہے
پروگرام کے مطابق یمنی وفد اس دورے میں جنگ بندی سمجھوتے کے بارے میں تبادلہ خیال کرے گا ۔
یمن کی فوجی کمیٹی کے وفد کے سربراہ یحیی عبداللہ الرزامی نے کہا کہ وہ متعقلہ فریقوں سے فوجی جنگ بندی کی خلاف ورزی اور راستوں کو کھولے جانے کے بارے میں گفتگو کریں گے ۔
گذشتہ مہینے سات جون کو اردن میں یمنی فریقوں نے ایک اجلاس منعقد کیا تھا جس میں یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے فوجی مشیر آنٹونی ہایوورڈ نے بھی شرکت کی تھی اور اس اجلاس میں جنگ بندی سمجھوتے سے متعلق مسائل کا جائزہ لیاگیا تھا اور اقوام متحدہ کے نمائندے نے جنگ بندی سمجھوتے کے مطابق صوبہ تعز اور دیگر صوبوں میں راستوں کو بتدریج کھولے جانے کے لئے اصلاح شدہ تجاویز کو پیش کیا تھا۔
اردن اجلاس میں یہ بھی طے پایا تھا کہ ان اہم ترین مسائل کے حل کے لئے ایک جوائنٹ کوارڈی نیشن کیمٹی قائم کی جائے اور اس میں ہر فریق ایک ہفتے کے اندر اپنا نمائندہ معین کرے ۔ اسی طرح یہ بھی طے پایا تھا کہ یہ کمیٹی ہر مہینے اپنا اجلاس منعقد کیا کرے گی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button