گورنر ہاؤس کراچی کے باہر شیعہ جماعتوں کے احتجاجی دھرنے کے مطالبات
شرکاء دھرنا کے سامنے پیش کیے گئے 10 نقاطی مطالبات احتجاجی دھرنے کے اختتام پر نمائندہ وفد نے گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو تحریری صورت میں پیش کیے
شیعہ نیوز: ضلع کرم کے علاقے اوچت (بگن) میں پاراچنار کے مسافر کانوائے کی بسوں پر مسلح تکفیری دہشتگردوں کے حملے میں شیعہ مسافروں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف شیعہ جماعتوں نے گورنر ہاؤس کراچی کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ شرکاء دھرنا کے سامنے پیش کیے گئے 10 نقاطی مطالبات احتجاجی دھرنے کے اختتام پر نمائندہ وفد نے گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو تحریری صورت میں پیش کیے۔
شیعہ جماعتوں کے مطالبات درج زیل ہیں:
1۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو نااہلی کے سبب فوری عہدے سے برطرف کیا جائے۔
2۔ سپریم کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس لیکر جوڈیشل انکوائری اور اس واقعے میں ملوث عناصر کیخلاف وائٹ پیپر جاری کیا جائے۔
3۔ پاراچنار ائیرپورٹ کو غیر محفوظ سڑک کے سبب فوری فعال کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: انجمن امامیہ بلتستان کی لینڈ ریفارمز بل پر آل پارٹیز کانفرنس
4۔ پی آئی اے و ائیر فورس کے C-130 طیارے سے پاراچنار و پشاور کے درمیان فری شٹل سروس کا آغاز کیا جائے۔
5۔ پاراچنار و اطراف سے افواج پاکستان، رینجرز و ایف سی کی پلاٹون کے ساتھ سیکورٹی کیلئے مقامی کرم ملیشیا کو تعینات کیا جائے۔
6۔ پاراچنار واقعہ میں ملوث بگن، چار خیل اور مندوری گاؤں کے تمام شرپسندوں کے حلاف بھرپور گرینڈ آپریشن کیا جائے۔
7۔ پاراچنار حملےمیں ملوث مقامی اور افغان دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
8۔ کانوائے کی سیکیورٹی میں ناکامی اور دہشتگردوں کے خلاف بروقت کارروائی نہ کرنے پر متعلقہ اداروں کے افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سانحہ پاراچنار کےخلاف ملک گیر یوم احتجاج
9۔ تری منگل اسکول کے اساتذہ کے قاتل تاحال آزاد ہیں، ان کو فی الفور گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔
10۔ پشاور تا پاراچنار روڈ کو محفوظ بنایا جائے۔