ضلع کرم میں بنکرز مسماری کا آغاز، خوراک کا بحران برقرار
ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق خان کا کہنا ہے کہ دوسرے خار کلی اور بالش خیل میں پانچ پانچ بنکرز مسمار کئے جا رہے ہیں، اب تک فریقین کے چار بنکرز مسمار کئے جاچکے ہیں
شیعہ نیوز: ضلع کرم میں پائیدار قیام امن کے لیے کوششیں جاری ہیں، پہلے مرحلے میں لوئر کرم کے علاقے میں بنکرز مسمار کی جارہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق خان کا کہنا ہے کہ دوسرے خار کلی اور بالش خیل میں پانچ پانچ بنکرز مسمار کئے جا رہے ہیں، اب تک فریقین کے چار بنکرز مسمار کئے جاچکے ہیں۔
گرینڈ جرگہ کی کئی ہفتوں محنت سے فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا. اسی معاہدےکی تمام شقوں پر عمل کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ دوسری جانب اپر کرم میں تین مہینے سے کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کا بحران بے قابو ہے. عوام کا کہنا ہے سیکیورٹی فورسز کی نگرانی میں سامان کے جو ٹرک آرہے ہیں وہ ناکافی ہیں. جس کی وجہ سے مہنگائی بھی بڑھتی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 23 تکفیری وہابی دہشت گرد گرفتار
عوام کا کہنا ہے ٹماٹر 700 روپے ، گوبھی 500 ، ٹھنڈا 500 ، پیاز 500 روپے ، ہری مرچ 800 اور کچالو 500 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیے جارہے ہیں. تین مہینے سے محاصرے میں رہنے والے لوگ سبزی کی قیمت پوچھ کر ہی اپنے گھروں کو لوٹجاتے ہیں. اسی طرح 16 کلو گھی کا کنستر 11 ہزار روپے ، 50 کلو چینی 10 ہزار اور چائے 2200 روپے کلو فروخت کی جارہی ہے.
عوام نے مطالبہ کیا ہے شہر میں زیادہ ضرورت ایندھن اور ایل پی جی کی ہے. مرکزی شاہراہ کھولی جائے. اپر کرم کیلئے کم از کم 500 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ روانہ کیا جائے۔
پاراچنار ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر عارف حسین کاکہنا ہے پیٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث علاقہ مکین پچھلے دو ماہ سے ایک جگہ سے دوسری جگہ پیدل جا رہے ہیں ۔ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے. اے ٹی ایمز مشینز بند ، موبائل نیٹ ورک بند ، ہوٹل اور ریسٹورنٹ بھی بند پڑے ہیں. بے روزگاروں کی تعداد بھی ہر گزرتے لمحہ بڑھ رہی ہے. تاجر رہنما حاجی عابد حسین کہتے ہیں بیکری ، کاروباری مراکز ، پیٹرول پمپ ، ہوٹلز اور تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں. پاراچنار شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث شہریوں کو پانی کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے.