
قرآن کی بے حرمتی بنیادی انسانی حقوق و مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہے، اسحاق ڈار
اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان ایک اہم قوت رہا ہے، اسلامو فوبک بیان بازی، قرآن کی بے حرمتی، نفرت انگیز تقاریر اور مسلم کمیونٹیز، مساجد اور مقدس نشانات پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہائی پریشان کن اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں
شیعہ نیوز: پاکستان کے ائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان تمام مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان رواداری، ہم آہنگی اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان ایک اہم قوت رہا ہے، اسلامو فوبک بیان بازی، قرآن کی بے حرمتی، نفرت انگیز تقاریر اور مسلم کمیونٹیز، مساجد اور مقدس نشانات پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہائی پریشان کن اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں، جس کے لیے فوری اور مضبوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آج اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان تمام مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان رواداری، ہم آہنگی اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ اسلامو فوبک بیان بازی، نفرت انگیز تقاریر اور مسلم کمیونٹیز، مساجد اور مقدس نشانات پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہائی پریشان کن اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں، جس کے لیے فوری اور مضبوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامو فوبیا صیہونی حکومت کے قبضے اور جرائم کو جواز فراہم کرنے کا ایک بہانہ ہے، ایران
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی مسلسل پسماندگی نہ صرف اسلامی اقدار پر حملہ ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں بھی ہیں۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان ایک اہم قوت رہا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے ساتھ مل کر پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر نامزد کرنے کے تاریخی فیصلے میں اہم کردار ادا کیا۔
بعد ازاں پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک اور قرارداد کی منظوری میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا جس میں تمام ریاستوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اسلامو فوبیا کی کارروائیوں کو مجرمانہ بنانے کے لیے قوانین پر عمل درآمد کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اس مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے خصوصی ایلچی مقرر کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی لبنان کے مختلف علاقوں پر صیہونی جنگی طیاروں کی بمباری
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ امتیازی قانون سازی میں اصلاحات، نفرت انگیز تقاریر کا مقابلہ کرنے اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے لیے حقیقی بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات پر عمل درآمد کرے۔ مزید برآں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نفرت کا پرچار کرنے والوں کا احتساب کرتے ہوئے اور اسلامو فوبیا کو تقویت دینے والے نقصان دہ مواد کو ہٹانے کو یقینی بناتے ہوئے اہم ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ تعلیم تعصب کے خاتمہ اور زیادہ جامع اور ہمدردانہ نقطہ نظر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیں ایک ایسی دنیا تعمیر کریں جس میں تمام عقائد کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی سے رہ سکیں، جہاں خوف پر افہام و تفہیم غالب ہو اور باہمی احترام تقسیم سے بالاتر ہو۔