
الجولانی حکومت اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات جاری ہیں، مغربی ذرائع ابلاغ
شیعہ نیوز: مغربی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ الجولانی کی حکومت اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سابق شامی صدر بشار الاسد کی حکومت ختم ہونے کے بعد دمشق پر حاکم تکفیری گروہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق رائٹرز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ شام اور اسرائیل کے درمیان حالیہ ہفتوں میں براہ راست مذاکرات ہورہے ہیں جن کا مقصد سرحدی کشیدگی کم کرنا اور ممکنہ جھڑپوں کی روک تھام ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستانی وزیرداخلہ کی مشہد آمد، زیارتی انتظامات میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
برطانوی ادارے نے پانچ مختلف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ان مذاکرات کا آغاز اس وقت ہوا جب دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور دمشق میں امریکہ کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم جَبھۃ النصرہ کی قیادت میں نئی انتظامیہ اقتدار میں آئی۔
ذرائع کے مطابق ماضی میں شام اور اسرائیل کے درمیان غیرمستقیم رابطے جاری تھے، لیکن حالیہ دنوں میں سکیورٹی حکام کے درمیان براہ راست ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ان میں شام کے قنیطرہ اور سویدا صوبوں کے سکیورٹی انچارج احمد الدالاتی اور اسرائیلی حکام شرکت کررہے ہیں۔
اگرچہ صہیونی حکومت کے نمائندوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم دو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اعلی افسران ان مذاکرات میں شامل ہیں۔ کچھ ملاقاتیں اسرائیل کے زیر انتظام علاقوں میں بھی ہوچکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان مذاکرات کا بنیادی مقصد شام کے دیہی علاقوں میں اسرائیلی دراندازی روکنا، سرحدوں پر کشیدگی کم کرنا اور دونوں طرف کے شہریوں کی سلامتی یقینی بنانا ہے۔ تاہم دو ذرائع نے عندیہ دیا ہے کہ یہ رابطے مستقبل میں کسی بڑے سیاسی معاہدے کی راہ ہموار کرسکتے ہیں۔