مشرق وسطی

دو طرفہ ملاقات صدر ٹرمپ کی خام خیالی ہے۔ محمد جواد ظریف

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ہفت روزہ اشپیگل کے دیئے انٹرویو کو امریکی ٹی وی چینل کی جانب سے توڑ مروڑ کر پیش کیے جانے کا ذکر کیا ہے اور امریکی صدر کو مشورہ دیا ہے کہ بہتر ہوگا کہ وہ اپنے فارسی مترجمین یا فاکس نیوز کی سرخیوں کے بجائے میرا اصل انٹرویو انگریزی زبان میں خود سنیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹ میں اصل انٹرویو کی فائل منسلک کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکی صدر کو چاہیے کہ وہ خارجہ پالیسی کے فیصلے حقائق کی بنیاد پرکریں اپنے مترجمین کی بیان کردہ باتوں اور فاکس نیوز جیسے ٹی وی چینلوں کی شہ سرخیوں کی بنیاد پر نہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے مذکورہ انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں تہران واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کر سکتا ہے۔

درایں اثنا ایران کے وزیر خارجہ نے یورپ کی جانب سے امریکی پالیسیوں کی آنکھ بند کرکے پیروی کرنے کو ایک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کھڑے ہونے کی طاقت نہیں رکھتے۔

ہفتہ وار جرمن جریدے اشپیگل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ہمیں افسوس ہے کہ یورپ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کھڑے ہونے کی سکت نہیں ہے اور وہ آنکھ بند کر کے امریکی پالیسیوں کی پیروی کر رہا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ پر مشتمل یورپی ٹرائیکا کی جانب سے نیوکلیر ڈسپیوٹ میکنیزم فعال بنائے جانے کے امکان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کے پاس ایسا کرنے کے لیے لازمی قانونی دلائل موجود نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button