
حکومتی اداروں کے اخراجات میں دگناہ اضافہ ملکی عوام سے خیانت ہے۔۔علامہ باقر عباس زیدی
شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ حالیہ بجٹ اعداد وشمارکی ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں.ایسا لگتا بجٹ 2025-26عجلت میں بنایا گیا ہے بلکہ آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا بجٹ اس کے عوام کی معاشی ترقی کا ضامن سمجھا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں بجٹ کا لفظ عوام کو پہنچائی جانے والی اذیت کا مترادف بن چکا ہے موجودہ بجٹ میں مستقبل کی ملکی معاشی پالیسیوں کو بھی مد نظر نہیں رکھا گیا ہے۔حکومتی اداروں کے اخراجات میں دگنا ہ اضافہ ملکی عوام سے خیانت ہے۔و فاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیاہے تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے۔پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔ موجودہ حکومت کو ملکی معاشی استحکام سے زیادہ اپنے اقتدار کی فکر ہے بجٹ میں عوامی ریلیف کے بجائے مذید ٹیکس کا بوج ڈال کرعوام بالخصوص تنخواہ دار طبقے کا معاشی قتل کیا گیا ہے بجٹ تنخواہ دار ملازمین سمیت عوام پر مشکلات کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ حکمرانوں کے غیر دانش مندانہ اور حکمت سے عاری فیصلے ان کی انتظامی نااہلی کی دلیل ہیں۔ نا اہل حکومت اپنا خسارہ پورے کرنے کے لئے عوام کا خون چوس کر ہی دم لے گی۔موجودہ حکومتی بجٹ 2025-26کو مسترد کرتے ہیں۔