ڈاکٹر ابو صفیہ کی جان خطرے میں ہے، یورو میڈ کا انتباہ
شیعہ نیوز: یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر نے ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی گرفتاری کےسے متعلق قابض اسرائیلی فوج لے ہٹ دھرمی پرمبنی موقف سے انکار کے سنگین نتائج کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
یورو میڈ کا کہنا ہے اسرائیلی فوج کا یہ رویہ ڈاکٹرابو صفیہ کی حراست کے حالات کے بارے میں تشویشناک اشارہ ہے۔
یہ رپورٹ میڈیا کے ذریعے گردش کرنے والی خبروں کے بعد سامنے آئی ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی "فزیشنز فار ہیومن رائٹس” فاؤنڈیشن نے ڈاکٹر حسام ابو صفیہ سے ملنے کی درخواست کی تھی، جواس وقت اسرائیلی فوج کی حراست میں ہیں تاہم اسرائیلی فوج نے حیران کن طور پر جواب دیتے ہوئے ان کے بارے میں لا علمی کا اظہار کیا۔
قابض فوج نے کہا کہ ابو صفیہ کے بارے میں اس کے پاس دستیاب معلومات نہیں ہیں۔اسرائیلی فوج کے اس انکار نے زخمی فلسطینی ڈاکٹر کی حراست کے حالات کے بارے میں مزید تشویش پیدا کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی کوریا: آرمی چیف سمیت 2 فوجی افسران پر فرد جرم عائد
ایک پریس بیان میں آبزرویٹری نے اسرائیلی حکام پر "ابو صفیہ” کی رہائی اور اس کے مصائب کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا۔ اس نے بیان میں کہا کہ اس انکار سے ابو صفیہ کی جان کو لاحق خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
آبزرویٹری نےزور دیا کہ "ابو صفیہ” کےانجام کے بارے میں معلومات کا فقدان صورتحال کو مزید پیچیدہ بناتا ہے اور اسے مزید تشدد اور خلاف ورزیوں کا اشارہ ملتا ہے۔ اس سے گرفتار فلسطینی ڈاکٹر کی زندگی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
آبزرویٹری نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی حکومت "ابو صفیہ” کی زندگی کی مکمل ذمہ دار ہے۔ اس نے ان جرائم کے بارے میں انکشاف کیا ہے جن میں اس کے ساتھ تشدد، ناروا سلوک اور جبری گمشدگی شامل ہیں۔
آبزرویٹری نے اشارہ کیا کہ اسے ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس میں ڈاکٹر ابو صفیہ کی صحت کی خرابی کی تصدیق کی گئی ہے کیونکہ ان کی من مانی گرفتاری اور جنوبی اسرائیل کے سدی تیمان کیمپ میں ان کی حراست کے دوران انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے اس خطرے کے بارے میں خبردار کیا کہ "ابو صفیہ” کو قتل کر دیا جائے گا۔
آبزرویٹری نے دستاویزی شہادتوں کی تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر ابو صفیہ کو گذشتہ جمعہ کو ہسپتال سے نکلنے کے فوراً بعد قابض فوجیوں نے اس وقت بھی براہ راست صوتی بموں سے نشانہ بنایا جب وہ فوج کے احکامات کی بنیاد پر ہسپتال کو خالی کرانے کی کوشش کر رہے تھے۔
آبزرویٹری نے وضاحت کی کہ "ابو صفیہ” کو جبالیہ کیمپ میں الفاخورہ کے علاقے میں واقع فیلڈ انویسٹی گیشن ہیڈ کوارٹر لے جایا گیا، جہاں انہیں خوفناک جسمانی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں زخمی ہونے کے باوجود موٹی تار سے مارا گیا جس سے ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔
آبزرویٹری نے اسرائیل کی جانب سے ڈاکٹر ابو صفیہ کی گرفتاری سے انکار کے اثرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ سلوک میں خطرناک اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔