پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

سانحہ عاشور اور چہلم کے شہیدوں کی یاد میں مجلس کا انعقاد

ہفتہ وار دعائے توسل و مجلس عزا بیاد شہداء سانحہ عاشوراءو چہلم بم دھماکہ کا انعقاد کیا گیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) دعا کمیٹی مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے زیراہتمام محفل شاہ خراسان روڈ پر ہفتہ وار دعائے توسل و مجلس عزا بیاد شہداء سانحہ عاشوراءو چہلم بم دھماکہ کا انعقاد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پروگرام کے آغاز میں مولانا نعیم الحسن نے اپنے مخصوص انداز میں دعا کی تلاوت کی، بعدازاں سوز خوانی محمد نقی لاہوتی نے کی جبکہ سلام سید ناصر آغا نے پیش کیا۔

مجلس عزا سے مولانا علی محمد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) کی بے مثال قربانی بقائے اسلام و بقائے انسانیت کے لئے تھی کیونکہ اسلام سب پہلے انسانیت کا درس دیتا ہے، جب تک کوئی شخص اچھا انسان نہیں بن سکتا اس وقت تک وہ اچھا مسلمان نہیں ہوسکتا، رسول اکرم (ص) نے چالیس سال تک انسانوں کو اپنے عمل و کردار سے اخلاق حسنہ کا درس دیا، امام حسین (ع) نے بھی اپنے نانا (ص) کی سیرت پر عمل پیرا ہوکر اور عظیم قربانی دیکر اسلام و ڈوپتی ہوئی انسانیت کو بچایا، لہذا ہمیں چاہیئے کہ ہم نواسہ رسول (ص) کی سیرت پر عمل کرکے اپنی صفوں میں اتحاد، صبر و برداشت کا مظاہرہ کریں تکہ مشکلات سے نجات مل سکے۔

مولانا علی محمد نقوی نے سانحہ عاشوراءو چہلم بم دھماکہ کے شہداء کی عظیم قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرزمین پاکستان میں سپاہ یزید کے ہاتھوں بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ، مساجد، امام بارگاہوں، جلوسوں پر حملوں میں شہید ہونے والے تمام شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

بعد ختم مجلس زوہیب حسن زیدی اور ساتھیوں نے نوحہ خوانی و سینہ زنی اور ماتم داری کی۔ اس موقع پر شہید فاؤنڈیشن نے سانحہ عاشوراء و چہلم کے شہداء کی تصویری نمائش بھی لگائی، مختلف شخصیات میں بوتراب اسکاؤٹس کے محمد ضامن، المدد ویلفیئر گروپ کے چئیرمین عین الحسن رضوی، خادمان علم کمیٹی امامیہ کے چئیرمین ندیم حسین رضوی، امامیہ ٹرسٹ کے افتخار حسین (گڈو )، مشہور و معروف نوحہ خواں تابش مہدی، پولیس پیس کمیٹی آمین کھانڈ والا، محمد علی جعفری، ایم ڈبلیو ایم کے نوشاد علی، عبدالغفار خانانی کو آرڈی نیٹر سیکریٹری پاکستان آل پاکستان آرگنایزیشن اسمال ٹریڈرز و کاٹیج انڈسٹری، ذاکر اہلیبیت ڈاکٹر حیدر شاہ تیموری اور مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button