پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

پاراچنار کے راستے 100 روز سے تکفیریوں کے باعث پاراچنار کے راستے 100 روز سے بند، مریضوں‌ کی اموات میں اضافہبند، مریضوں‌ کی اموات میں اضافہ

بگن، اور صدہ میں تکفیری دہشتگرد ریاستی رٹ کو مسلسل چیلنج کر رہے ہیں اور پاراچنار سمیت دیگر علاقوں میں بھی اشیاء خورد و نوش سمیت ادویات کی فراہمی میں تاحال رکاوٹ بنے ہوئے ہیں

شیعہ نیوز: مسلح تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے مسلسل کاروائیوں اور دھمکیوں کے باعث سے پاراچنار سمیت اپر کرم کے راستے 100 روز سے آمد و رفت کے لیے بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں، علاج اور سولیات نہ ملنے سے پانچ سالہ شہزاد سمیت تین مریضوں کی بینائی پشاور شفٹ نہ ہونے کی صورت میں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

سکیورٹی ادارے تاحال اپر کرم کے راستے مکمل طور پر بحال کروانے میں ناکام نظر آتے ہیں جبکہ بگن، اور صدہ میں تکفیری دہشتگرد ریاستی رٹ کو مسلسل چیلنج کر رہے ہیں اور پاراچنار سمیت دیگر علاقوں میں بھی اشیاء خورد و نوش سمیت ادویات کی فراہمی میں تاحال رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جو حکومت اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

پاراچنار شہر سمیت اہلسنت اکثریتی علاقے بوشہرہ اور ملحقہ سو سے زائید دیہات کی دکانیں اشیاء خوردونوش اور میڈیسن سے خالی ہو گئی ہیں، تمام بازا ر تقریبا بند پڑے ہیں، بازاروں اور ریسٹورنٹس کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں، شہری فوری طور سامان کی ترسیل اور آمد و رفت کے لیے کانوائے شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پرامن شیعہ مظاہرین پرطاقت کا بےدریغ استعمال کرنے والی ریاست ڈیڑھ درجن تکفیری وہابی دھرنا مظاہرین کے آگے تاحال بےبس

دوسری جانب راستوں کی بندش سے ادویات بھی ختم ہو گئی ہیں. ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے آئی سپیشلسٹ ڈاکٹر ثقلین کا کہنا ہے کہ پانچ سالہ محمد شہزاد کی آنکھیں چوٹ لگنے کے باعث اور مستری شہباز حسین کی انکھیں بیٹری پھٹنے کے باعث شدید متاثر ہیں اسی طرح عسکر حسین نامی شخص کی انکھیں ٹیومر کی وجہ سے ضائع ہونے کا خدشہ ہے. اگر انہیں بروقت پشاور شفٹ نہ کیا گیا۔

اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر میر حسن جان کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جب تک ادویات آ رہی تھیں مریضوں کو بروقت علاج مل رہا تھا لیکن سپلائی بند ہونے سے ابھی دوبارہ مسئلے بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا وفدکے ہمراہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی دفترکا دورہ

ٹریڈ یونین کے صدر حاجی امداد کا کہنا ہے کہ چند ٹرکوں میں اشیائے خوردونوش لائے گئے تھے جو گاڑیوں سے ہی لوگوں نے خرید لیے اب بازار میں آلو ٹماٹر اور پیاز کے علاوہ کچھ نہیں ملتا. کانوائیوں کا سلسلہ شروع کیا جائے. سماجی رہنما میر افضل خان کا کہنا ہے کہ سامان کے ساتھ ساتھ لوگوں کی آمد و رفت کے قافلے بھی شروع کیے جائیں۔

ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق خان کا کہنا ہے کہ کانوائےچلانے اور مین شاہراہ کلیئر کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں.عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button