دنیائے اسلام کی پہلی مسلم خاتون حکمران شہید بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی
بھٹو خاندان کی سیاسی تاریخ خون سے رنگین ہے، پیپلزپارٹی کے بانی ذولفقار علی بھٹو ہوں یا محترمہ بے نظیر بھٹو دونوں رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کو اپنی طلسماتی شخصیت سے زندہ رکھا۔
ہاروڈریونیورسٹی سے فارغ التحصل ہونیوالی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کی منتخب ہونیوالی پہلی ایشیائی اور دنیائے اسلام کی پہلی خاتون تھیں۔
محترمہ بے نظیر بھٹو دنیائے اسلام کی پہلی مسلم خاتون حکمراں بھی منتخب ہوئیں، محترمہ بے نظیر بھٹو مرتبہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہیں۔
محترمہ نے والد کو آمرانہ جابرانہ ہاتھوں شہید ہوتے بھی دیکھا اور 3 اپریل 1979 کو ذولفقار علی بھٹو سے آخری ملاقات میں والد کے مشن کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔
ذولفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو کئی سال تک جلا وطن بھی رہیں، اس کے علاوہ محترمہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں بھی جلا وطن رہیں۔
وطن واپسی کے بعد بے نظیر بھٹو پہلا قاتلانہ حملہ کراچی میں ہوا، کارساز بم دھماکے میں سینکڑوں جیالے شہید ہوئے۔
27 دسمبر یعنی آج کے روز محترمہ خطاب کررہی تھیں کہ لیاقت باغ میں دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوگئیں۔