ایم ڈبلیو ایم اور پی ٹی آئی میں انتخابی اتحاد کیلئے کوشش
شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادارہ)گلگت بلتستان کے عام انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف میں انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے کوششوں کا آغاز ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق ماضی میں ایک دوسرے کے بدترین مخالف رہنے والے دو سابق وزرائے اعلیٰ حفیظ الرحمن اور مہدی شاہ کی سکردو میں غیر معمولی ملاقات کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد کیلئے عملی اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں اور اس حوالے سے بہت جلد معاملات کو فائنل کر لیا جائے گا۔ دونوں جماعتوں کے مرکزی و صوبائی قائدین کی خواہش ہے کہ قانون ساز اسمبلی کے آنے والے الیکشن میں کامیابی کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے، اس بابت مرکز کی سطح پر پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کے قائدین کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں، دونوں جماعتوں کے قائدین اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بہترین ورکنگ ریلیشن شپ کو برقرار رکھا جائے گا۔ عمران خان کی طرف سے پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ایم ڈبلیو ایم کو ہر حال میں اپنے ساتھ رکھیں اور ایم ڈبلیو ایم کے قائدین کے ساتھ انتخابات سے لے کر حکومت سازی تک کے معاملات میں باقاعدہ مشاورت کی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم کے قائدین اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ہم خیال جماعتوں پر مشتمل ایک بہت بڑا انتخابی اتحاد بنایا جائے۔ ممکنہ گرینڈ الائنس کیلئے دونوں جماعتوں نے ہم خیال جماعتوں مسلم لیگ قاف، ایم کیو ایم، پاکستان عوامی تحریک، آل پاکستان مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے بھی رابطے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ گرینڈ الائنس کے قیام کا مقصد انتخابی معرکے کو باآسانی سر کرنا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئندہ صوبائی حکومت میں ایم ڈبلیو ایم کا کردار انتہائی اہم ہوگا، کچھ کلیدی عہدے مجلس وحدت مسلمین کے پاس ہوں گے، اس بارے میں فارمولا تقریباً طے ہوچکا ہے، جولائی کے دوسرے ہفتے میں دونوں جماعتوں کے قائدین کے درمیان مزید ملاقاتیں ہوں گی۔ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ سید علی رضوی نے اسلام ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں پہلے ہی ممکنہ اتحاد کی تصدیق کرچکے ہیں، تاہم دیگر جماعتوں کی جانب سے ٹف ٹائم دیئے جانے کے بعد دونوں جماعتوں کے قائدین نے انتخابی اتحاد پر سنجیدہ کام شروع کر دیا ہے۔