عراق میں سیاسی بحران کے خاتمے کی کوششیں تیز
شیعہ نیوز:عراقی ذرائع کے مطابق صدر برھم صالح نے بغداد کے قصر سلام میں ملک بھر کی یونینوں اور سینڈیکیٹ کے سربراہوں اور نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ ملک کا موجودہ سیاسی بحران کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے موجودہ بحران کو سیاسی دھڑوں کے درمیان بات چیت اور ہم آہنگی کے ذریعے فی الفور حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
عراقی صدر برھم صالح کا کہنا تھا کہ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے نقشہ راہ تیار کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہرقسم کے مذاکرات میں عراقی عوام کی فلاح وبہبود کو فوقیت حاصل ہو اور اندرونی سلامتی کو محفوظ رکھتے ہوئے سیاسی اصلاحات کی جانب قدم بڑھانے کی ضرورت ہے۔
عراق کے صدر نے کہا کہ ایک شفاف نقشہ راہ کی تیاری اور ملکی مفادات کی بنیاد پر قومی ڈائیلاگ کا آغاز عراقی عوام کو اس بات کا اطمینان دلا سکتا ہے کہ ان کی خواہشات اور مطالبات پورے ہوں گے۔
عراقی صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر برھم صالح نے ناکامیوں پر غلبہ پانے اور عوام پر بھروسے اور جمہوریت کے احترام پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مینڈیٹ کا احترام کرکے ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔
اس سے پہلے بدھ کے روز عراق کے صدر، وزیراعظم، اسپیکر اور بعض سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے ایوان صدر میں ملاقات کی جس میں ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکالنے کی راہوں کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم مصطفی الکاظمی کی جانب سے بلائے جانے والے اس اجلاس میں عراق کی تقریبا تمام اہم سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے تاہم الصدر تحریک نے شرکت سے گریز کیا۔
عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں شریک سبھی جماعتوں نے ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس سے قبل عراق کی شیعہ جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے محمد الشیاح السودانی کو وزیراعظم کے عہدے کے لئے نامزد کیا تھا لیکن صدرتحریک کی مخالفت اور پرتشدد مظاہروں کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔