دنیا

ایہود اولمرٹ نے بھی نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا

شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے منگل کی رات نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما کے مطابق اولمرٹ نے مزید کہا کہ "نیتن یاہو جنگ کو طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔”

واضح رہے اولمرٹ پہلے بھی بارہا نیتن یاہو کی موجودہ پالیسی مخالفت کر چکے ہيں۔

انہوں نے اتوار کو یہ بھی اعتراف کیا کہ اس حکومت نے "الاقصی طوفان” آپریشن سے پہلے تک ہمیشہ فلسطینی مزاحمت کی طاقت کو کم سمجھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدارتی انتخابات، انتخابی مہم کا کل آخری دن

الاقصی طوفان آپریشن میں صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی مزاحمت کاروں کی فتح کا ذکر کرتے ہوئے اولمرٹ نے کہا کہ "ہمیں مسئلہ فلسطین کے بارے میں اپنے رویہ پر یقین تھا اور ہم سمجھتے تھے کہ ہمیں اسے حل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔”

انہوں نے الاقصی طوفان آپریشن پر قابض حکومت کی حیرانی کے بارے میں کہا کہ ہم نے فلسطینیوں کو کم سمجھا اور سوچا کہ وہ ہمارے خلاف کچھ نہیں کر سکتے اور ہم زیادہ ہوشیار اور مضبوط ہیں لیکن آخر کار انہوں نے ہم پر حملہ کر دیا ۔

سابق صیہونی وزیر اعظم نے غزہ پٹی میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہمیں ایک ایسے معاہدے کی ضرورت ہے جو تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور حماس کی واپسی کو روکنے کے لیے غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کا باعث بنے۔

اولمرٹ نے عالمی سطح بلکہ اتحادیوں میں بھی صیہونی حکومت کے الگ تھلگ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "نیتن یاہو کی کابینہ عالمی حمایت کھو چکی ہے، حالانکہ پہلے تو دنیا نے حماس کے خلاف ہمارے ردعمل کی حمایت کی تھی، لیکن غزہ پٹی میں تباہی کے بعد کسی نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ ”

انہوں نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں رہنے والے لاکھوں صہیونیوں کے بے گھر ہونے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیلیوں کو اب نیتن یاہو کی کابینہ پر اعتماد نہیں ہے اور اس کابینہ کا مسلسل وجود بے گھر ہونے والوں کی واپسی کے لیے کوئی وسیلہ فراہم نہیں کرے گا۔

صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے حزب اللہ کو دریائے لیطانی سے پیچنے ہٹانے کے لئے لبنانی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر زور دیا اور کہا کہ اس تناظر میں ہم بیروت کے ساتھ بہت سے سرحدی تنازعات حل کر سکتے ہیں جن میں شبعا فارمز کا مسئلہ بھی شامل ہے۔

اولمرٹ نے یہ بھی اعلان کیا کہ فوج کے ملٹری انٹیلی جنس یونٹ کے سابق سربراہ میجر جنرل اوری ساگی نے لبنان کے ساتھ معاہدے کے لیے امریکیوں اور فرانسیسیوں کے سامنے ایک منصوبہ پیش کیا۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button