ویانا مذاکرات کا آٹھواں دور
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹانے کے لیے ایران اور گروپ 1+4 (جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین) کے درمیان مذاکرات کا آٹھواں دور پیر 27 دسمبر کو شروع ہوگا۔
اس بیان میں آیا ہے کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کی سربراہی یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ آنریکہ مورا کریں گے۔
ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا مذاکرات کے چھٹے اورساتویں دور میں ایران کی مذاکراتی ٹیم نے پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی اقدامات کے بارے میں اپنی مرتب کردہ تجاویز چار جمع ایک گروپ کے ارکان کو پیش کی تھیں ۔ چارجمع ایک گروپ کے رکن ملکوں جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین کے مذاکراتی وفود نے ایران کی پیش کردہ تجاویز پر غور کے لیے وقت مانگا تھا اور ضروری صلاح و مشورے کے لیے اپنے ملکوں کو واپس لوٹ جانے کی درخواست کی تھی۔
ایران اور چار جمع ایک گروپ کے مذاکراتی وفود اپنے اپنے دارالحکومتوں میں ضروری صلاح و مشورے کے بعد اب ایک بار پھر ویانا میں جمع ہونے والے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ہمیشہ اپنے فرائض پر عمل کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ امریکہ ہی ایٹمی معاہدے سے علیحدہ ہوا ہے اور اس نے ہی اس بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے اسے ہی پابندیاں ختم اور ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کر کے اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہونا پڑے گا۔
ایرانی مذاکرات کارعلی باقری کنی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے سنجیدگی سے اپنے موقف اور نظریات کی بنیاد پر مذاکرات کا راستہ اختیار کیا ہے اور مذاکرات کے لیے سنجیدہ ارادہ رکھتا ہے۔