دنیا

یورپی یونین میں روس سے تیل کی درآمدات پر اتفاق

شیعہ نیوز: یورپی کونسل کے سربراہ شارل میشل نے اپنے ٹؤئٹ میں کہا کہ اس فیصلے سے روس سے دوتہائی سے زیادہ تیل کی برآمدات تیزی سے رک جائے گی اور روس کے لئے جنگ جاری رکھنے کے لئے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ کم ہوجائےگا۔

انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے رکن ستائیس ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سوئیفٹ تک روسی بینک اسبربینک کی رسائی روک دی جائے گی اور اس ملک کے تین مزید سرکاری ٹی وی چینل اپنی نشریات بھی جاری نہیں رکھ سکیں گے۔

اس سے قبل یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے روس پر پابندی عائد کرنے کے سلسلے میں اس بلاک میں پائے جانے والے گہرے شگاف کے باوجود ، روسی تیل کی برآمدات پر پابندی کے سلسلے میں اتفاق رائے حاصل ہونے کی امید ظاہر کی تھی ۔ جب ہتفوں پہلے روسی تیل پائپ لائن کو پابندیوں سے مستثنی رکھنے کا آئیڈیا پیش کیا گیا تھا اس وقت یورپی یونین کے کئی رکن ملکوں نے اس بنا پراس تجویز کی مخالفت کی تھی کہ اس طرح کئی ممالک روس سے سستا تیل خریدنے کی غیرمنصفانہ سہولت حاصل کرلیں گے ۔

داخلی تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس آئیڈیے سے ہنگری ، پڑوسی ممالک کی نسبت پینتس فیصد سستا تیل روس سے خرید سکتا ہے۔ اس موضوع کے باعث ہنگری اور مرکزی یورپ میں اس کے روایتی اتحادیوں کے درمیان اختلاف بڑھا دیا ہے ۔

پولینڈ کےایک سینئر سفارتکار نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے سلسلے میں بوڈا پسٹ کی پالیسی کی منطق نہیں سمجھ سکتے ۔ انھوں نے تیل کے بائیکاٹ کو ٹیکنیکل نہیں بلکہ سیاسی قرار دیا ۔

اقوام متحدہ میں روسی مندوب میخائیل اولیانوف نے بھی منگل کو روسی تیل کی برآمدات کے ایک حصے کے بائیکاٹ پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ روس اپنے تیل کے نئے خریدار پیدا کرلےگا ۔

اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے یورپی کمیشن کے سربراہ کے موقف میں آنے والی تبدیلی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ موقف میں اتنی تیزی سے آنے والی تبدیلی سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی یونین کی صورت حال اچھی نہیں ہے اس سے قبل بریسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں روس کے خلاف پابندیوں کے چھٹے پیکج پر بحث ہوئی تھی ۔ پابندیوں کے پیکج میں جن موضوعات کو شامل کیا گیا ہے وہ سوئیفٹ تک روسی بینک اسبربانک کی رسائی ختم کرنا، روسی تیل کی برآمدات کے ایک حصے پر پابندی عائد کرنا ، روس کے تین مزید ٹی وی چینلوں کی نشریات روکنا اور مزید روسی حکام کو یورپی یونین کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے پر مشتمل ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button