یورپی یونین کا زیادہ اسلحہ بنانے کا فیصلہ
شیعہ نیوز:یورپی کمیشن کے ہتھیاروں کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں یورپی یونین کے رکن ممالک اپنے محفوظ ذخائر میں یوکرین کو گولہ بارود کی سپلائی میں فوری اضافہ کر سکتے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزپ بورل جلد ہی کیف کے ایک بلین یورو مالیت کا اضافی فوجی امداد کا پیکج پیش کرنے والے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں، یورپی یونین کے رکن ممالک اپنے موجودہ ذخیرے کو تقویت دینے اور یوکرین کو گولہ بارود کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے یورپی دفاعی ایجنسی کے ذریعے مشترکہ طور پر بھاری توپ کے لیے گولہ بارود کی خریداری کا آغاز کریں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق تیسرے مرحلے میں یورپی یونین اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی تاکہ بدلتے ہوئے سیکورٹی حالات کے پیش نظر آنے والے برسوں میں گولہ بارود کی قلت سے بچا جا سکے۔
جرمن میگزین اشپیگل نے یورپی یونین کی ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ یوکرین کواس وقت گولہ بارود کے حصول میں مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے۔
اس سے قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا یوکرین کم ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی کی وجہ سے نیٹو کے دو تہائی ممالک کو اسلحہ خانے تقریبا خالی ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب نیٹو کے رکن ممالک یوکرین کو اسلحے کی فراہمی جاری رکھ کر جنگ کو مزید طول دینے میں مصروف ہیں جبکہ دنیا کے بہت سے دوسرے ممالک جنگ بندی اور تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنے کے خواہاں ہیں۔
روس نے بھی بارہا خبردار کیا ہے کہ مغرب کی جنگ پسندانہ پالیسیاں اور فوجی امداد کی فراہمی کشیدگی میں اضافے اور یوکرین میں جنگ کے طول پکڑنے کا باعث بنے گی۔