آخرکار سعودی اتحاد نے الحدیدہ سے پسپائی کا اعتراف کیا
شیعہ نیوز:جارح سعودی اتحاد کی فورسز کے ترجمان ترکی المالکی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسکی فورسز اس ملک کے مغربی ساحلوں تک پیچھے ہٹ چکی ہیں۔
انہوں نے دعوا کیا کہ سعودی اتحاد اور یمن کے سابق مفرور و مستعفی صدر منصور ہادی کی حامی فورسز ایک جنگی ٹیکٹک کے تحت پیچھے ہٹی ہیں جس کا مقصد یمن کی مستعفی حکومت کی سبھی محاذ پر حمایت کرنا ہے۔
یمن پر جارح سعودی اتحاد کی فورسز جمعرات کے روز الحدیدہ سے پسپائی کرنے پر مجبور ہوئیں۔
المیادین نے یمنی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یمن کے مغربی ساحلوں سے سعودی اتحاد کی پسپائی، صنعا کے شمال مشرق میں واقع صوبے مآرب کے تازہ حالات کی طرف سے امریکہ اور متحدہ عرب امارات کی تشویش کا نتیجہ ہے۔
سعودی عرب یمن پر 26 مارچ سنہ 2015 سے حملے کر رہا ہے۔ اس کے حملوں میں 20 ہزار سے زیادہ بے گناہ یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور دسیوں لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔ سعودی اتحاد نے یمن کی زمینی، سمندری اور ہوائی ناکہ بندی کر رکھی ہے جس کی وجہہ سے یمن کو انسانی المیہ کا سامنا ہے۔
یمنی عوام کی استقامت کی وجہہ سے سعودی عرب اور اسکے اتحادی یمن میں منصور ہادی کو پھر سے اقتدار میں لانے سمیت اپنے کسی بھی بیان کردہ ہدف کے حصول میں ناکام رہے ہیں۔