بشریت کی بقا، فلاح و بہودی اور آزادی کے لئے پیغمبر اسلام ص کی شخصیت کو پہچانا ہوگا: مولانا مسرور عباس انصاری
رحلت جانسوز پیامبر گرامی اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) و نواسہ رسول حضرت امام حسن مجتبیٰ (ع) کی مناسبت پر جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے زیر اہتمام گنڈ حسی بٹ سرینگر اور اٹھورہ بارہمولہ میں مجالس عزا منعقد ہوئیں۔ عزاداری کی ان عظیم الشان مجالسوں میں عقیدتمندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے مرثیہ خوانی، نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے نانا اور نواسہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ گنڈ حسی بٹ سرینگر میں عزاداروں کے جم غفیر سے اتحاد المسلمین کے صدر اور ممتاز اسلامی اسکالر مولانا مسرور عباس انصاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نانا اور نواسہ پوری بشریت کے لئے آئیڈیل ہے اور ان عظیم المرتبت شخصیات کی سیرت طیبہ میں تمام انفرادی و اجتماعی مسائل کا حل مضمر ہے۔ مولانا مسرور عباس انصاری نے کہا کہ بشریت کی نجات کا راستہ پیامبر اکرم (ص) و سبط پیامبرحضرت امام حسن (ع) کی پیروی میں ہے اور ان عظیم ہستیوں کی سیرت ہی عالم انسانیت کو دنیا و آخرت کی فلاح و سعادت کے قریب لاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشریت کی بقا، فلاح و بہودی، آزادی اورانسان کی دنیاوی و ابدی سعادت کے لئے پیامبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی شخصیت کو پہچاننے اور اہلبیت اطہار علیہم السلام کی معرفت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا مسرور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ نے رسول اسلام (ص) کی تعلیمات کو بالائے طاق رکھ کر اغیار کی نقالی شروع کی ہے، یہی وجہ ہے کہ آج امت میں ہر سُو انتشار کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی بے غیرتی کا جیتا جاگتا ثبوت اس سے بڑھ کر کیا ہوسکتا ہے کہ نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسن (ع) دختر رسول (ص) حضرت فاطمہ زہرا (ع) اور دیگر ائمہ، اصحاب اور ازواج مطہرات کی قبور پاک سرزمین وحی پر کھنڈرات کے منظر پیش کررہی ہیں۔ ایک طرف سے اسی سرزمین پر بلند قامت والے مندر تعمیر ہورہے ہیں دوسری جانب جنت البقیع پر حرم پاک تعمیر نہیں ہونے دیا جارہا ہے۔ انہوں نے عالم اسلام کے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ جنت البقیع پر روضہ اطہر کی تعمیر کے لئے اپنا مثبت کردرا ادا کریں۔