علامہ مزمل سمیت 4 شیعہ جوانوں کو اغوا کرلیا گیا
شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادار ہ ) آج صبح پاراچنار سے4 شیعہ جوانوں کو سادہ لباس والوں نے بندوق کی نوک پر غیر قانونی طور پر اغوا کرلیا۔
شیعہ جوانوں کے اغواء کے خلاف پاراچنار میں احتجاج کیا گیا اور انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔
مظاہریں نےالزام عائد کیا کہ ان جوانوں کو ایف سی نے اغوا کیا ہے اور کئی عرصے سے ایف سی کی جانب سے شیعہ عمائدین کو دھمکانے اور ان کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے۔
مظاہرین کے مطابق اغواء ہونے والوں میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکٹری تربیت اور پاراچنار کی معروف سماجی شخصیت علامہ مزمل حسین، آئی ایس او پشاور ڈویژن کے سینئر رہنما کاظم حسین، لوئرکرم یوتھ رہنماسر افتخار حسین اورکاشف حسین شامل ہیں جنہیں سادہ لباس والےایف سی اہلکاروں نے بندوق کی نوک پر اغوا کیا۔علاقائی مظاہرین کے مطابق اغوا کیے جانے والوں میں سےعلامہ مز مل حسین کو 10 گھنٹے تک بدترین تشدد کے بعد زخمی حالت میں علی زئی کے دوردراز پہاڑوں میں چھوڑ دیا گیا۔
علامہ مزمل حسین کو علی زئی ہسپتال میں ابتدائی علاج کے پاراچنار ہسپتال لایا جارہا ہے جبکہ علامہ مزمل کے باقی دوستوںکی ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہےکہ پاراچنار میں بالش خیل تنازع کے بعد سے پاراچنار انتظامیہ اورایف سی میں موجود کالی بھیڑوں کی جانب سے شیعہ دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے معاملہ کو حل کرنے کے بجائے شیعہ رہنماؤں اور علماء کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ان کی گرفتاریوں کیلیے چھاپے مارے گئےجبکہ بالش خیل تنازعہ کھڑا کرنے والے دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی گئی۔
یاد رہے کہ گذشتہ 2 سال قبل پاکستان کے آرمی چیف جناب جنرل قمر باجوہ نے پارا چنار کا خصوصی دورہ کرکے، عمائدین سے ملاقات کرکے پاراچنار کے عوام میں موجود احساس محرومی ختم کرنے کا جو آغاز کیا تھا وہ اداروں میں موجود کالی بھیڑیں اپنے امریکی و سعودی آقاؤں کی ایماء پہ سبوتاژ کررہی ہیں ۔ پاکستان کے اعلی حکام کو پاراچنار کی صورتحال کی خرابی میں ملوث فرنٹیر کا نسٹیلری کی کالی بھیڑوں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔