
فرانس ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، فرانسیسی صدر کا اعلان
شیعہ نیوز: فرانس کے صدر عمانویل میکروں نے جمعرات کے روز باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ صدر میکروں نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب غزہ پر قابض اسرائیلی ریاست کی وحشیانہ جنگ جاری ہے اور ہزاروں نہتے فلسطینی شہری نسل کشی، قحط اور تباہی کا شکار ہیں۔
اپنے بیان میں فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک پائیدار اور منصفانہ امن کے تاریخی عزم کی تکمیل کے لیے، فرانس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اس اعتراف کا جشن ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک رسمی بیان کے ذریعے منائیں گے۔
صدر میکروں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی جنگ کا فوری خاتمہ اور بے گناہ شہریوں کی جان بچانا اس وقت سب سے بڑی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن ممکن ہے، بشرطیکہ عالمی برادری عملی اقدامات کرے۔
یہ بھی پڑھیں : یورپی ٹرائیکا کی تین شرائط کے ساتھ اسنیپ بیک میکانزم کو چھ ماہ مؤخر کرنے کی پیشکش
انہوں نے مزید کہا کہ فوری جنگ بندی کا نفاذ، تمام قیدیوں کی رہائی اور غزہ کے مظلوم شہریوں کے لیے انسانی امداد کی بڑے پیمانے پر فراہمی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں غزہ کو دوبارہ تعمیر کرنا ہوگا، اسے محفوظ بنانا ہوگا اور عسکری سطح پر حماس کو غیر مسلح کرنا ہوگا۔
صدر میکروں نے یہ بھی کہا کہ ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، اور اس ریاست کا وجود تسلیم کیا جانا چاہیے۔ ان کے مطابق اگر فلسطینی ریاست، اپنا اسلحہ چھوڑنے اور قابض اسرائیل کو مکمل طور پر تسلیم کرنے پر آمادہ ہو، تو وہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس مقصد کے سوا کوئی متبادل نہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فرانسیسی عوام مشرق وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور فرانس کی ذمہ داری ہے کہ وہ قابض اسرائیل، فلسطینیوں، یورپی اتحادیوں اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو ممکن بنائے۔
صدر میکروں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے انہیں جو ضمانتیں فراہم کی ہیں، ان کی روشنی میں انہوں نے انہیں خط لکھ کر اپنے اس فیصلہ کن اقدام سے آگاہ کر دیا ہے کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قابض اسرائیلی ریاست سنہ2023ء سے جاری غزہ پر جنگ، محاصرہ، قحط اور قتل عام کے ذریعے فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ فرانس کا یہ اقدام فلسطینیوں کے حق خود ارادیت، ان کی تاریخی سرزمین پر حقِ حکمرانی اور عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داریوں کے اعتراف کی جانب ایک اہم قدم ہے۔