
غزہ: اسرائیلی جارحیت، شہدا اور لاپتہ افراد کی تعداد 67 ہزار سے تجاوز
شیعہ نیوز: فلسطینی حکومتی ذرائع کے مطابق غزہ پر صہیونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک، مجموعی شہدا اور لاپتہ افراد کی تعداد 67,880، جبکہ لاکھوں زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی سرکاری اطلاع رسانی دفتر نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہدا اور لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 67,880 تک جا پہنچی ہے، جن میں اکثریت خواتین، بچوں اور بزرگوں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بن گوریان ائيرپورٹ پر یمنی مسلح افواج کا کامیاب حملہ
رپورٹ کے مطابق، شہدا میں سے 58,380 افراد کی میتیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کی گئیں، جب کہ 139,355 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق، شہدا کا 60 فیصد حصہ بچے، خواتین اور بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے۔ ایک سال سے کم عمر کے 953 بچے شہید ہوچکے ہیں جب کہ 400 نوزائیدہ بچے جنگ کے دوران پیدا ہوکر شہید ہوئے۔
650,000 بچے غذائی قلت، بھوک اور ناقص حالات کی وجہ سے شدید خطرات سے دوچار ہیں۔ اسی طرح، 60,000 حاملہ خواتین صحت کی سہولیات اور غذائی قلت کے سبب زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
صہیونی حملوں میں اب تک 228 صحافی، 1,590 طبی کارکن، اور 122 سول ڈیفنس اہلکار بھی اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 139 دنوں سے اسرائیل نے غزہ کے تمام داخلی راستوں کو مکمل بند کر رکھا ہے۔ اس دوران 722 مرکزی پانی کے کنویں اور 133 آبی منصوبے بھی تباہ کیے جا چکے ہیں۔
اس وقت 12,500 کینسر کے مریض بھی شدید خطرے میں ہیں، جو نہ صرف علاج سے محروم ہیں بلکہ خوراک کی بنیادی ضروریات بھی انہیں دستیاب نہیں۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی-اسرائیلی امدادی مراکز پر 877 افراد شہید، 5,666 زخمی اور 42 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔
ان ہولناک اعداد و شمار کے باوجود عالمی ادارے اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جب کہ غزہ کے عوام مسلسل ظلم، فاقہ کشی اور نسل کشی کا شکار ہیں۔