مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

غزہ کی گزرگاہ کو نہ کھولا گیا تو راکٹ حملے شروع کر دیں گے: حماس

شیعہ نیوز: فلسطین کی تحریک مزاحمت نے غاصب صیہونی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ کی گزرگاہ کو نہیں کھولا گیا تو مقبوضہ علاقوں پر راکٹ و میزائل حملوں کے ساتھ استقامت و مزاحمت کا نیا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

الاقصی بریگیڈ کے ترجمان ابو محمد نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت غزہ کی گزرگاہ مسلسل بند نہیں رکھ سکتی۔ انھوں نے خبردار کیا اگر اس نے غزہ کی گزرگاہ کو بند کئے رکھا تو اس کے نتائج کی ذمہ دار بھی خود اسکی ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے اگر غزہ کو پھر جارحیت کا نشانہ بنایا تو مقبوضہ علاقوں پر راکٹ و میزائل حملوں کا نیا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

ابو محمد نے مزید کہا کہ تحریک مزاحمت کے گروہوں نے بالواسطہ طور پر غاصب صیہونی حکومت کو پیغام ارسال کر دیا ہے اور وہ جواب کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین ہاتھوں میں ہتھیار لئے، جوابی کارروائیوں کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کو ایک بار پھر مزہ چکھا دیا جائے گا اور غزہ پر داغے جانے والے ہر میزائل کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا اور صیہونی بستیاں ہرگز محفوظ نہیں رہیں گی۔

یاد رہے کہ مشرق وسطی میں اقوام متحدہ کے پیس کوآرڈینیٹر ٹور ونسلینڈ نے پیر کے روز غزہ پہنچ کر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحیی السنوار سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں مختلف مسائل منجملہ غزہ کا محاصرہ ختم کرانے اور گزرگاہیں کھلوانے نیز تحریک مزاحمت اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری رہنے کے بارے میں بات چیت ہوئی تھی۔

اس ملاقات کے بعد السنوار نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ کے انسانی بحران کے حل کے لئے کچھ نہیں کیا گیا اور غاصب صیہونی حکومت، فلسطینیوں سے صرف باج خواہی کے درپے ہے۔ انہوں نے اس ملاقات اور گفتگو کو بری قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہایت افسوسناک بات ہے کہ غزہ کے انسانی مسائل کو حل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی ہے اور غاصب صیہونی حکومت فلسطینی عوام سے صرف باج وصول کرنے کی کوشش میں ہے۔

دوسری جانب اناتولی نیوز ایجنسی نے بعض فلسطینی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ بین الاقوامی اور عرب مصالحتکاروں نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے سربراہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لئے مزید مہلت دیں۔ رپورٹ کے مطابق تحریک مزاحمت میں شامل فلسطینیی تنظیموں نے اس مہلت سے اتفاق کر لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ غزہ کی بارہ روزہ جنگ رکنے کے بعد سے غاصب صیہونی حکومت اپنے وعدوں منجملہ عمارتوں کی تعمیر کے وسائل کی فراہمی اور غزہ کے لئے قطر کی امداد کی منتقلی میں مسلسل رخنے ڈال رہی ہے جبکہ غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس پر اس کی جارحیت کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button