غزہ میں فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ پر فائرنگ ،69 زخمی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فلسطین کے علاقے غزہ میں فلسطینیوں کے 82ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 69 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
غزہ میں وزارت صحت کے مطابق جمعہ کے روز غزہ میں حق واپسی ریلیوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 29 شہری براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر 69 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ جمعہ کو غزہ کے مشرقی علاقوں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
اطلاعات کے مطابق طبی عملے کے چار کارکنوں سمیت درجنوں فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے جب کہ دیگر شہری آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
مقامی فیلڈ آبزرور نے بتایا کہ صیہونی فوج نے جنوبی غزہ میں حق واپسی تحریک کے 82 ویں جمعہ کو مظاہرین پر مشین گنوں، آنسوگیس کی شیلنگ اور دھاتی گولیوں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت کم سے کم سو کے فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے پر امن فلسطینیوں پر مشین گنوں سے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے بعض کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ کل جمعہ کو حق واپسی مظاہروں کے موقع پر’’اعلان بالفور کا سقوط‘‘ کا نعرہ لگایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز غزہ میں مختلف مقامات پر حق واپسی ریلیاں نکالی گئیں۔ صیہونی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر گولیاں چلائیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کی حق واپسی تحریک 30 مارچ 2018ء سے جاری ہے۔ اس تحریک کےآغاز سے اب تک 328فلسطینی شہید اور 32ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔جن میں سے سینکڑوں کی حالت نازک ہے۔