جنرل قاسم سلیمانی وہ شخصیت ہیں جو داعش کے حملوں کے دوران ہماری مدد کو آئے: عراقی صدر
شیعہ نیوز:اسکائی نیوزعربی کو انٹرویو دیتے ہوئے عراقی صدر برھم صالح کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی وہ شخصیت ہیں جو داعش کے حملوں کے دوران ہماری مدد کو آئے اور ہم میں سے کسی کو بھی انکار نہیں کرنا چاہیے۔
صدر برھم صالح نے عراق میں اصلاحات کے معاملے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو موجودہ صورتال سے نکالنے کے لیے ایک مضبوط اور پائیدار حکومت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ سیاسی ڈھانچے میں لاتعداد نقائص پائے جاتے ہیں اور یہ نظام عوام کی خواہشات پر پورا نہیں اترتا۔
عراقی صدر نے واضح کیا کہ ملک کو اس وقت قومی مکالمے اور سرجوڑ کر مسائل کا حل نکالنے کی ضرورت ہے۔
عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر عراقیوں اور عراقی حکومت کا فیصلہ ہے کہ امریکہ کو ہمارے ملک سے چلے جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرکے ڈھائی ہزار کردی گئی ہے۔
صدربرھم صالح نے مزید کہا کہ عراق اور ایران کے تعلقات دیرینہ ثقافتی اور تاریخی رشتوں پر استوار اور برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کا استحکام ایک دوسرے پر اثر انداز ہونے کے ساتھ خطے پر بھی اپنے اثرات مرتب کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق خطے کے ملکوں کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے بنا برایں عراق کا امن اور استحکام پورے خطے کی ضرورت ہے۔
عراقی صدر نے صیہونی حکومت کے ساتھ خطے کے بعض عرب ملکوں کے تعلقات کی بحالی کے بارے میں کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے مکمل حقوق کی بحالی چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کے حقوق دیئے بغیر امن کا کوئی بھی عمل کامیاب نہیں ہوسکتا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ عراقی فوج اورعوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے صوبہ الانبار اور صلاح الدین میں دہشت گرد گروہ داعش کے دو خفیہ ٹھکانوں پر قبضہ کرلیا ہے جہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔
بغداد میں عراقی سیکورٹی فورس کی مشترکہ کمان کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ الانبار میں شہر تکریت سے دریافت ہونے والے داعش کے اسلحہ خانے سے دو سو کے قریب مختلف طرح کے آر پی جی گولے ، ایک اٹالین توپ اور دوسرے ہلکے اور بھاری ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔
صوبہ صلاح الدین کے شہر فلوجہ کے قریب سے بھی داعش کے خفیہ ٹھکانے سے گیارہ بم، متعدد راکٹ برآمد ہوئے ہیں۔