
غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نسل کشی، مزید 23 فلسطینی شہید
شیعہ نیوز: غزہ پر قابض اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی 579 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ جنگ بندی کے معاہدے سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی دستبرداری کے بعد جسے امریکہ کی سیاسی و عسکری حمایت حاصل ہے اسرائیلی حملوں میں مزید شدت آئی ہے، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی بدترین غفلت کی تصویر پیش کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آج بدھ کو قابض اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر کئی فضائی حملے کیے، جبکہ مارچ سے بنیادی خوراک کی ترسیل بند ہونے کے باعث علاقے میں قحط جیسے حالات پیدا ہو چکے ہیں۔
طبی ذرائع کے مطابق، آج فجر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
آج صبح مشرقی غزہ کے التفاح علاقے میں قائم "الکرامہ” سکول پر اسرائیلی بمباری کے دوران "الشرق نیوز” اور "ریڈیو الرأے” کے صحافی نورالدین مطر عبدہ شہید ہو گئے۔ وہ بمباری کی کوریج کر رہے تھے۔
ادھر الشجاعیہ کے علاقے میں جمعہ بازار کے قریب ایک خاتون اسرائیلی ڈرون حملے میں شہید ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک شہری شہید
چند روز قبل عبسان مشرقی خان یونس میں خیمے پر بمباری میں زخمی ہونے والا بچہ کِنعان محمد سمیر قدیح بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج شہید ہو گیا۔
آج صبح التفاح میں نازحین کے لیے قائم "الکرامہ” سکول پر اسرائیلی بمباری سے 9 شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
مشرقی جبالیا میں ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں 3 افراد شہید جبکہ دیگر زخمی ہوئے۔
اسی طرح خان یونس کے وسطی علاقے میں القدرہ خاندان کے گھر پر اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد شہید ہوئے، جن میں والد، بچے اور خواتین شامل ہیں۔
شہداء میں 54 سالہ ایمن اسماعیل مبروک القدرہ ، 24 سالہ محمد ایمن اسماعیل القدرہ ، 18 سالہ روان ایمن اسماعیل القدرہ ،22 سالہ رؤیٰ ایمن اسماعیل القدرہ، 20 سالہ احلام رائد کمال القدرہ ،18 مرح رائد کمال القدرہ ، دو سالہ ایفا عمار سامی القدرہ اور 25 سالہ اسماعیل ایمن مبروک القدرہ شامل ہیں۔
مشرقی خان یونس میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہشام شھاب اور ان کی اہلیہ نرمین شاہین شہید ہو گئے۔
اس کے علاوہ جبالیا کے مشرق میں تلتہ قلیبو اور بیت لاہیا کے مغرب میں بھی اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے۔