جنگ، جیو اور کالعدم تنظیموں کا اتحاد، ایک لمحہ فکریہ
شیعہ نیو: روزنامہ ڈان کی خبر کے مطابق گزشتہ روز سولہ اگست کو اسلام آباد میں انقلاب مارچ ریلی میں عمران خان صاحب کی جیو ٹیلی ویژن اور میر شکیل الرحمن پر تنقید کے بعد پی ٹی آئی کے کچھ افراد نے جیو ٹی وی کے کچھ لوگوں کو دھکے دے کر سٹیج سے دور کر دیا جبکہ اے آر وائی چینل کے ساتھ ان کا سلوک بہت بہتر تھا – اس طرز عمل کی وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے – اس کے ساتھ ساتھ ہم کچھ ایسی تجاویز بھی دینا چاہتے ہیں جن سے جنگ اور جیو پر دباؤ میں اضافہ ہو گا
گزشتہ چند سالوں سے سعودی اور عالمی استعماری ایجنڈے پر چلتے ہوۓ جنگ اور جیو، مسلم لیگ نواز کے میڈیا ونگ کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور نواز شریف کی سرپرستی میں چلنے والی تکفیری دہشت گرد جماعتوں کو بھی پروموٹ کر رہا ہے
خفیہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق کالعدم دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ ( نام نہاد اہلسنت والجماعت) کے سربراہ احمد لدھیانوی نے جنگ گروپ اور جیو ٹیلی ویژن کے ایک اہم ترین اور سینئر صحافی سے ملاقات کی اور میر شکیل الرحمن کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوۓ ایک خصوصی پیغام بھجوایا – یاد رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ اور عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں لاکھوں کی تعداد میں سنی صوفی، بریلوی، اعتدال پسند اہلحدیث و دیوبندی اور شیعہ مسلمانوں اور اقلیتی برادریوں کی شمولیت نے تکفیری فرقہ وارانہ جماعتوں کو بوکھلا دیا ہے جن کی سیاسی سرپرستی سعودی حمایت یافتہ طالبان نواز جماعت مسلم لیگ ن کرتی آئی ہے جبکہ جنگ گروپ اور جیو ٹیلی ویژن میں شامل حامد میر، نجم سیٹھی، انصار عباسی، عرفان صدیقی، سلیم صافی، عمر چیمہ، عطا الحق قاسمی وغیرہ جن کے مسلم لیگ نواز شریف سے مالیاتی یا نظریاتی مفادات وابستہ ہیں مسلسل عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف یکطرفہ غلیظ پراپیگنڈے میں مصروف ہیں – یاد رہے کہ جنگ گروپ اور جیو ٹیلی ویژن پر کالعدم تکفیری فرقہ وارانہ جماعت سپاہ صحابہ جس نے دس ہزار سے زائد سنی صوفی بریلوی مسلمانوں، بائیس ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں اور سینکڑوں مسیحیوں اور احمدیوں کو شہید کیا ہے کے دہشت گرد قائدین احمد لدھیانوی اور اورنگزیب فاروقی کو سنی یا اہلسنت رہنماؤں کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جس کی سنی اتحاد کونسل، سنی تحریک اور مجلس وحدت المسلمین نے شدت سے مذمت کی ہے – خاص طور پر نجم سیٹھی اور حامد میر کے پروگراموں میں سپاہ صحابہ کے احمد لدھیانوی کو پروموٹ کیا جاتا ہے جبکہ انہی پروگراموں میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف یکطرفہ اور بے بنیاد باتیں کی جاتی ہیں
سوشل میڈیا پر مسلم لیگ نواز کے علاوہ کالعدم دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ (نام نہاد اہلسنت والجماعت)، طالبان اور لشکر جھنگوی کے رہنما اور کارکن مسلسل ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے خلاف بے بنیاد الزامات اور تکفیری فتووں میں مصروف ہیں، احمد لدھیانوی، فضل الرحمن اور طاہر اشرفی جیسے سعودی عرب اور نواز شریف کے پالتو مسلسل چیرمین عمران خان صاحب اور علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کو یہودیوں اور عیسائیوں کا ایجنٹ اور وطن دشمن کہ رہے ہیں