دنیاہفتہ کی اہم خبریں

جولانی اور نیتن یاہو کی خفیہ سازش بے نقاب

شیعہ نیوز: لبنان اور شام کی سرحدوں پر شدت پسند گروہوں کی مشکوک سرگرمیوں میں تیزی آنے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ باوثوق اطلاعات کے مطابق غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور دہشت گرد گروہ "النصرہ فرنٹ” کے سرغنہ ابو محمد جولانی کے درمیان ایک خطرناک گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے جس کا مقصد لبنان کو عدم استحکام کا شکار بنانا ہے۔

لبنان اور شام کی سرحدوں پر کشیدگی کا معاملہ

شام میں ابومحمد جولانی اور اس کے اتحادیوں کے اقتدار میں آنے کے بعد سے، لبنان کی مشرقی سرحد پر جنگ بھڑک اٹھنے کے امکان کے بارے میں بہت سے خدشات پیدا ہوئے ہیں، جس کی وجہ دونوں ممالک کی مشترکہ سرحدوں کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے ساتھ ساتھ شام اور لبنان کے سرحدی علاقوں میں دہشت گرد عناصر کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی ہے۔ دوسری جانب، لبنان اور شام کی سرحدوں پر کشیدگی اور حفاظتی انتباہات کے بارے میں متعدد رپورٹس موصول ہو رہی ہیں جن کے بارے میں لبنانی فوج نے بھی خبردار کیا ہے۔

لبنانی فوج اور خفیہ ادارے شمالی لبنان میں داعش اور دیگر تکفیری گروہوں کے غیر فعال سیلز کے دوبارہ سرگرم ہونے کے امکانات پر متنبہ کر چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں داعش کے چند افراد گرفتار بھی کیے گئے، تاہم فوری کسی فوجی ٹکراؤ کا خطرہ درپیش نہیں۔

روزنامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی سیکیورٹی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی سرحدی علاقوں میں مشکوک نقل و حرکت میں تیزی کے سبب کسی بڑے سیکیورٹی بحران کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ سرحدی کنٹرول میں کمزوری اور شدت پسند عناصر کی موجودگی نے صورتحال کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے۔

طرابلس؛ صہیونیوں کی سازش کا سرورق

اس دوران، عبرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جولانی کی سربراہی میں شام کی نئی حکومت لبنان کے طرابلس کو شام میں ضم کرنے کی کوشش کر رہی ہے؛ ایک ایسا معاملہ جس کی وجہ سے کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔۔ طرابلس اپنی منفرد سماجی ساخت کے سبب انتہا پسندانہ نظریات کی آماجگاہ بن سکتا ہے جو لبنان کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسی تناظر میں، لبنانی سیکیورٹی فورسز نے طرابلس میں حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے ہیں۔

لبنانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی وزیر دفاع کئی وزراء اور سیکورٹی اداروں کے سربراہان کے ہمراہ شام کے ساتھ سرحد کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سیکورٹی سروسز نے بھی یہ اطلاع دی ہے کہ اب تک فوجی جھڑپوں کی کوئی سنجیدہ علامت نہیں دیکھی گئی ہے اور لبنان کا اندرونی منظر آج تک دہشت گردانہ سازشوں سے محفوظ رہا ہے۔ البتہ لبنان میں داعش سے منسلک کئی عناصر کو حراست میں لیا گیا ہے، لیکن یہ ابھی تک کسی حقیقی خطرے کی نشاندہی نہیں کرتا۔

باخبر ذرائع نے لبنانی اخبار الاخبار کو بتایا ہے کہ لبنان کے وزیر دفاع میشل منسی، متعلقہ وزراء اور سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ آئندہ جمعرات کو سرحدی علاقوں کا دورہ کریں گے اور بعض گزرگاہوں کا جائزہ لیں گے۔ اس دورے کا مقصد سیکیورٹی صورتحال کی تصدیق کرنا اور آس پاس کے علاقوں کے مکینوں کو حفاظتی صورتحال کے بارے میں یقین دلانا ہے۔

امریکہ اور صہیونیوں کا لبنان کے لیے خطرناک خواب

پریشان کن امر یہ ہے کہ بعض انٹیلیجنس رپورٹوں کے مطابق امریکہ اور اسرائیل ایک خفیہ معاہدے کی تیاری میں ہیں، جس کے تحت اسرائیل کو جولان کی پہاڑیوں پر مستقل کنٹرول ملے گا، اور بدلے میں طرابلس کو شامی عبوری حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔

اسرائیلی چینل آئی ۲۴ نے بھی انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب اور شامی عبوری حکومت کے درمیان خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لبنان کی سرحد پر مشکوک حرکات سیکیورٹی الرٹ کی ضرورت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لبنان ایک نئے اور گہرے سیکیورٹی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے، اور ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کو اب مکمل چوکنا رہنا ہوگا۔

اسی دوران، امریکیوں نے حال ہی میں لبنانی حکام کو ایک مجوزہ دستاویز پیش کی ہے جس کا ایک اہم حصہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ ہے اور یہ عملی طور پر لبنان کی طاقت چھیننے اور پورے ملک کو غیر مسلح کرنے کے مترادف ہے۔ اسی بنیاد پر باخبر لبنانی ذرائع امریکہ کے لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے مفادات کے تحت تیار کردہ خطرناک منصوبوں کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں اور ملک کے حکام سے ہوشیاری سے کام لینے اور لبنان کے قومی مفادات کو مدنظر رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button