گلستان جوہر میں فساد روکنے والے شیعہ جوانوں پربےبنیاد مقدمہ درج
شیعہ نیوز : سندھ پولیس کی بیلنس پالیسی کا شاخسانہ ، تحریک لبیک، کالعدم سپاہ صحابہ اور ایم کیوایم لندن کے غنڈہ عناصر کی شرپسندی کے کوشش، گلستان جوہر میں شیعہ سنی فسادات برپا کرنے میں ناکامی پرمتعدد شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرکےتھانہ شاہراہ فیصل میں لاک اپ کر دیا، معروف سماجی رہنما راشد رضوی بھی ایف آئی آر میں نامزد ۔
تفصیلات کے مطابق پولیس انتظامیہ نے فیوم چوک گلستان جوہر میں پہلے خلفائے راشدین چوک سے پرچم اتار کر چوک کو توڑ ااور پھر اسی کے سامنے عزادار چوک پر لگے شبیہ علم حضرت عباس ؑ کو بھی اتارنے کی کوشش کی جس پر مقامی مومنین اور جوانوں نے مزاحمت کا اظہار کیا ۔
جوانوں کی ثابت قدمی اور شدید نعرے بازی کی بدولت پولیس انتظامیہ شبیہ علم حضرت عباس ؑ کو اتارنے میں کامیاب نا ہوسکی ، بعد ازاں شیعہ جوانوں نے پولیس کی جانب سے اتارا گیا خلفائے راشدین کا پرچم واپس اسی مقام پر سربلند کردیا تھا۔
اس موقع پر تھانہ شاہراہ فیصل ، تھانہ مبینہ ٹاؤن ، تھانہ گلشن اقبال ، تھانہ عزیز بھٹی ، تھانہ نیو ٹاؤن سمیت ضلع شرقی کے تمام تھانوں سے پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی تھی۔موقع پر موجود تحریک لبیک ، کالعدم سپاہ صحابہ اور ایم کیوایم لندن کے دہشت گرد عناصر نے مجمع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہوائی فائرنگ کی جس سے اشتعال میں اضافہ ہوگیا۔
بعد ازاں پولیس اہلکاروں نے دونوں جانب سے جمع ہوجانے والے شیعہ سنی عوام کو منتشر کرنے کیلئےہوائی فائرنگ بھی کی اور آنسو گیس کا بےدریغ استعمال کیا،بعد ازاں موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نےمخالف گروہ کے چند افراد کو گرفتار کرنے کے بعد بیلنس پالیسی کے تحت متعدد شیعہ نوجوانوں کو بھی گرفتار کرلیا اور انہیں شاہراہ فیصل تھانے منتقل کردیا ہے ۔
گرفتار شدگان میں سید حسن علی ابن محمد ابراہیم ،تاجدار علی ابن شمشاد علی،علی بخش ابن غلام مرتضی، ذوالفقار حیدر ابن نذیر حیدر،محمد اقبال ابن عبداللہ، سید علی سجاد زیدی ابن سید محمد کاشف زیدی، حیدر عباس ابن سرفراز، محمد عباس ابن مجتبیٰ،حسن کاشف ابن ظہور حسین ودیگر شامل ہیں، ایف آئی آرمیں معروف شیعہ سماجی رہنما راشد رضوی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
دو روز گزرجانے کے باوجود شیعہ جوان تاحال شارع فیصل تھانے میں قید ہیں، مختلف شیعہ رہنماؤں نے رات تھانے میں اسیران کے ہمراہ گزاری اورانہیں کھانے پیسے کی سہولیات فراہم کیں، جبکہ تمام اسیران جوانوں کی موٹرسائیکلیں ،موبائل فونز اور دیگر سامان ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا۔