امام حسین (ع) کی مظلومیت پر عزاداری نہ ہوتی تو دین کا نشان مٹ گیا ہوتا، علامہ ناصر عباس جعفری
شیعہ نیوز:مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اربعین امام حسین علیہ السلام و شہدائے کربلا کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امام عالی مقام کی مظلومیت پر اگر عزاداری نہ ہوتی تو دین کا نشان مٹ گیا ہوتا، یزیدیت کا عفریت دین کو نگل جاتا، یہ مظلوم کربلا کی یاد ہے، جس نے انسانی قدروں کی، دین کی حفاظت کی ہے، نواسہ رسول (ص) سے عشق نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق ہے، غم حسین (ع) عشق رسول (ص) کی نشانی ہے، امام عالی مقام کا غم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غم ہے، شیعہ سنی معتبر کتب میں واقعہ کربلا کے بعد زمین و آسمان سے خون برسنے کے حوالے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اربعین اس انداز سے منایا جائے کہ نبی (ص) ہم سے راضی ہو جائیں، غم حسین (ع) وہ غم ہے، جو انسان کو مضبوط اور طاقتور بناتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اربعین کے موقع پر تمام محبان حسین (ع) گھروں سے نکلیں گے اور یزیدان عصر کو للکار کر یہ پیغام دیں گے کہ غم حسین (ع) ہمیں ہر شے پر مقدم ہے، دنیا کی کوئی طاقت ہم سے مظلوم کربلا کا غم چھین نہیں سکتی، بچے، بزرگ، نوجوان خواتین سب حسینی جذبے کے ساتھ نکل کر امام عالی مقام (ع) سے اپنی عقیدت و عشق کا اظہار کریں گے، ہم نے جس راستے کا انتخاب کیا ہے، وہ راستہ انبیاء کا راستہ ہے، عزاداری میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے، عزاداری کے جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی سمیت تمام ضروری سہولیات کی فراہمی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، عشق رسول (ص) پر مقدمات کا اندراج کرنے والوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، سب پر یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ملت تشیع یزیدیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور ہمیشہ بنی رہے گی۔