اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

بتائیں کہ پاک ایران گیس پائپ کو کون روک رہا ہے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، آرمی چیف اورچیف جسٹس خود آئین پر عملدرآمد کریں۔ آئینی حدود کے تحت کام کرتے ہوئے سب اپنے دائرے میں رہیں۔

شیعہ نیوز : جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمران اپنی شاہ خرچیاں کم کریں تو عوام کو ریلیف میسر آ سکے گا۔ تنخوواہ دار طبقے سے ٹیکس لیا جا رہا ہے، لیکن بڑے بڑے جاگیردار ٹیکس سے مبرا ہیں۔ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے۔ لاپتہ افراد کو آئین کے مطابق عدالتوں میں لایا جائے۔ ملک میں آئین کی بالادستی ہونا چاہئے۔ یکم ستمبر سے حق دو عوام کو، حق دو بلوچستان تحریک شروع کر رہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں میں سے صرف جماعت اسلامی کے امیر تبدیل ہوتے ہیں، لیکن باقی پارٹیوں کے سربراہ تبدیل ہی نہیں ہوتے۔ کچھ پارٹیوں میں تو وصیت صدرات سے ہوتی ہے۔ جمہوریت کے فروغ کے لئے پارٹیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے اندر جمہوریت لے کر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بلدیاتی ادارے نہ ہونے کی وجہ سے ابتر حالت میں ہے۔ ملک میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے۔ بلوچستان کے لوگ بنیادی حقوق کے لئے سراپہ احتجاج ہیں۔ لاپتہ افراد بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ سندھ میں کچے اور پکے کے ڈاکو لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تو وزیراعظم بھی بجلی بل کی ادائیگی نہ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اب معلوم ہوا ہے کہ بجلی نہ بنانے کے پیسے لئے گئے ہیں۔ ان لوگوں نے پیسے بھی لئے اور ٹیکس بھی نہیں دیا۔ ملک کی معیشت چلانے والے کمزور ہیں، لیکن ملک کو لوٹنے والے بہت طاقت ور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی شاہ خرچیاں کم کریں تو عوام کو ریلیف میسر آ سکے گا۔ تنخوواہ دار طبقے سے ٹیکس لیا جا رہا ہے، لیکن بڑے بڑے جاگیردار ٹیکس سے مبرا ہیں۔ عوام جماعت اسلامی کی تحریک میں ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی ملک میں پھیلی ہوئی مایوسی سے نجات کے لئے سڑکوں پر ہے۔ جماعت اسلامی 28 اگست کو ملک بھر میں ہڑتال کرنے جا رہی ہے۔ جس میں تاجر برادری کا ساتھ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی پی پیز کو لگام دیکر عوام کو ریلیف دیں۔ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں حکومتی لوگ بھی شامل ہیں۔ جماعت اسلامی یکم ستمبر سے بڑے مسائل پر عوامی تحریک شروع کرے گی۔ بلوچستان اس وقت انتہائی پریشانی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے۔ لاپتہ افراد کو آئین کے مطابق عدالتوں میں لایا جائے۔ لاپتہ افراد کا دکھ وہی لوگ محسوس کرسکتے جس کا کوئی لاپتہ ہوتا ہے۔ 77 سالوں میں کوئی نظام تسلی بخش نہیں چلایا گیا۔ احتجاج کرنا ہر ایک آئینی حق ہے، احتجاج کو روکنے سے نفرتوں پیدا ہوتی ہیں۔ ہمیں قوم کو مایوس نہیں کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، آرمی چیف اورچیف جسٹس خود آئین پر عملدرآمد کریں۔ آئینی حدود کے تحت کام کرتے ہوئے سب اپنے دائرے میں رہیں۔ بلوچستان سے سرکاری اڑھائی ہزار افراد کو لاپتہ کیا گیا ہے، جو سرکاری اعداد و شمار ہے۔ ہمارے حکمران اور ججز خود سوچیں اگر ان کا پیارا لاپتہ ہو تو کیا گزرے گی۔ تمام حکمرانوں کی غلطی ہے وہ 77 سالوں میں اپنے عدلیہ کا نظام درست نہیں کر سکے۔ لاپتہ افراد کا معاملہ آئین کے تحت حل ہونا چاہئے۔ لاپتہ افراد کا پتہ کرکے انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلوچستان سے سوئی گیس نکلتی ہے۔ پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے۔ سیندک سے نکلنے والے را میٹرل کیلئے فیکڑی لگائی جائے۔ بہاول پور کے یہاں سولر پارک بنایا جائے۔ بلوچستان کے لوگوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ سی پیک کے مخالف نہیں ہیں، بارڈر ٹریڈ کو فروغ دیا جائے۔ بتائیں کہ پاک ایران گیس پائپ کو کون روک رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر ایک کا آئینی حق ہے، انہیں انکا حق دیا جائے۔ جماعت اسلامی کے اسلام آباد کے دھرنے کے لئے پورا اسلام آباد بند کر دیا گیا۔ اگر بنیادی حق نہ ملے مایوسی پھیلتی ہے، جس سے انارکی پھیلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہونا چاہئے۔ یکم ستمبر سے حق دو عوام کو، حق دو بلوچستان تحریک شروع کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button