
ایران کے حملے کے بعد حیفا ریفائنری تاحال بند؛ اکتوبر تک مکمل بحالی ممکن نہیں
شیعہ نیوز: صہیونی حکومت کی سب سے بڑی آئل ریفائنری پر ایرانی میزائل حملے کے بعد شدید تباہی کے نتیجے میں ریفائنری کی فعالیت اب بھی بند ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ذرائع کے مطابق ایران کے حالیہ حملوں میں حیفا میں واقع صہیونی حکومت کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کو شدید نقصان پہنچا، جس کے اثرات اب واضح ہو رہے ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ریفائنری اکتوبر 2025 سے قبل مکمل طور پر فعال نہیں ہوسکے گی۔
نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ”بازان” نامی اسرائیلی آئل ریفائنری کمپنی نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ وہ حیفا میں واقع اپنی تنصیبات میں محدود سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کر رہی ہے، جو کہ دو ہفتے قبل ایران کے میزائل حملے کے باعث مکمل طور پر بند ہو گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : یورپ نے ہٹلر کی یاد تازہ کردی، جارحیت کے خلاف ایرانی عوام نے قومی یکجہتی کی تاریخ رقم کی، بقائی
بازان کمپنی نے تل ابیب اسٹاک ایکسچینج کو اطلاع دی ہے کہ عملیات کو بتدریج بحال کیا جائے گا اور مکمل فعالیت کا ہدف اکتوبر کے آخر تک رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 15 جون کو کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ حیفا کی پائپ لائنیں اور تیل کی ترسیلی تنصیبات ایران کے حملے میں بری طرح متاثر ہوئیں، جس میں تین افراد ہلاک بھی ہوئے۔ کمپنی فی الحال نقصانات کے اثرات اور مالیاتی نتائج کا جائزہ لے رہی ہے۔
اسرائیلی اسٹاک مارکیٹ کو مارچ میں فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، بازان ملک کے ایندھن کا بڑا حصہ فراہم کرتی ہے جس میں 65٪ ڈیزل، 59٪ پٹرول اور 52٪ کیروسین شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق ایران کے اس حملے نے اسرائیلی توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو ہدف بنا کر صہیونی معیشت کو سنگین نقصان پہنچایا ہے۔ ان نقصانات کے باعث نہ صرف توانائی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے بلکہ اقتصادی دباؤ بھی بڑھتا جارہا ہے۔