حماس نے غزہ میں تازہ قتل عام کو فلسطینیوں کی منظم نسل کشی قرار دیا
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ قابض صہیونی فوج کی طرف سے شمالی غزہ میں جبالیہ میں علوش خاندان کا قتل عام شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے منظم طریقے سے شروع کی گئی نسلی صفائی کی کارروائیوں کا تسلسل ہے۔
حماس نے ایک پریس بیان میں مزید کہا ہے کہ قابض فوج نے جبالیہ البلد میں علوش خاندان کے گھر پر ایک بھاری بم گرا کر ایک نیا قتل عام کیا، جس میں پچاس سے زائد بے گناہ شہری پناہ لیے ہوئے تھے۔ ان میں تر بچے اور خواتین تھے۔ انہیں جبالیہ کیمپ سے جبری طور پر بے گھر کیا گیا تھا۔ قابض فوج کی اس وحشیانہ جارحیت میں کئی بچے اور خواتین ملبے تلےدب گئے۔
قابض فوج امدادی ٹیموں کو بھی متاثرہ مقام تک جانے اورشہداء اور زخمیوں کو نکالنے میں رکاوٹ کھڑی کررہی ہے۔ قابض فوج کی یہ پالیسی نہتے فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمن: انصار اللہ کے ٹھکانوں پر امریکی اور برطانوی فضائی حملے
حماس نے زور دے کر کہا کہ فاشسٹ قابض فوج 400 دن سے زائد عرصے سے نسل کشی کی جنگ کے بعد بھی اپنے جرائم اور جارحیت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ رہائشی محلوں کو وحشیانہ طریقے سے نشانہ بنا رہی ہے، بے گھر افراد کو ان کی پناہ گاہوں تک لے جا رہی ہے اور ان کے خلاف انتہائی ہولناک قتل عام کا ارتکاب کر رہی ہے۔ یہ سب قابض صہیونی دشمن کی طرف سے نسلی صفائی کی کارروائیوں کا کھلا ثبوت ہے۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ شمالی غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ قتل عام، نسل کشی کی جنگ، فاقہ کشی کی جنگ اور تمام اقدار، قوانین اور رسوم و رواج کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی شکل میں فلسطینیوں پر مسلط کی گئی جنگ ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کی صبح قابض اسرائیلی فوج نےجبالیہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 35 فلسطینی شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے تھے۔