اسلامی تحریکیں

کفر مالک میں وحشیانہ قتل عام کے خلاف عوامی اور سرکاری حفاظتی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، حماس

شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے جمعرات کی شام قابض اسرائیل اور اس کے آبادکاروں کی کفر مالک میں ظالمانہ دہشت گردی اور ظلم پر شدید احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں تین نوجوان شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

حماس نے کہا کہ یہ دردناک سانحہ فلسطینی عوام اور ان کی تمام سرکاری و عوامی تنظیموں کے لیے ایک سخت انتباہ ہے کہ قابض فوج اور آبادکاروں کی بڑھتی ہوئی درندگی کے خلاف فوری اور سنجیدہ قدم اٹھایا جائے۔

حماس نے اپنے بیان میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور مقامی لوگوں کی بہادری کو سراہا جنہوں نے اس درندہ صفت حملے کا مقابلہ کیا۔ قابض فوجیوں اور آبادکاروں نے نہ صرف گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگائی بلکہ بے گناہ فلسطینیوں کو بھی دہشت زدہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ وحشیانہ قتل عام قابض اسرائیل کی طویل المدتی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد فلسطینی نسل اور وجود کو ختم کرنا اور انہیں ان کی زمین سے بے دخل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جب تک غزہ میں قتل عام جاری ہے دشمن فوجیوں کی لاشیں بھی اٹھتی رہیں گی، ابو عبیدہ

حماس نے زور دیا کہ اس درندگی کے جواب میں تمام فلسطینی علاقوں میں مکمل مزاحمت کو تقویت دی جائے اور عوامی و سرکاری حفاظتی کمیٹیاں فوری طور پر تشکیل دی جائیں تاکہ گاؤں اور شہروں کی حفاظت کی جا سکے۔

بیان میں فلسطینی اتھارٹی اور اس کی سیکورٹی فورسز پر بھی زور دیا گیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورے جذبے کے ساتھ نبھائیں اور تمام سیاسی قیدیوں اور مزاحمت کے رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

حماس نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام اس مسلسل قتل و غارت اور جبری بے دخلی کے سامنے بے حس نہیں رہیں گے اور مزاحمت ہر طرح سے قابض درندوں کا جائز اور قدرتی جواب ہے۔

بیان کے اختتام پر حماس نے کہا کہ کفر مالک کے شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائے گا، اور یہ قربانیاں آزادی کے حصول، قابضوں کے خاتمے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مشعل راہ رہیں گی، جس کی دارالحکومت القدس شریف ہو گی۔

فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہےکہ قابض آبادکاروں کی ایک مسلح درندگی میں تین فلسطینی شہید اور سات دیگر زخمی ہو گئے، جن میں ایک کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تاکہ ان کا علاج کیا جا سکے۔ وزارت صحت نے تصدیق کی کہ تینوں شہداء گولیوں سے جاں بحق ہوئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button