
حماس کی اسرائیلی بزدلانہ حملے میں فرج الغول کی شہادت کی مذمت
شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے عظیم رہنما، فلسطینی قانون ساز کونسل کے معزز رکن، سابق وزیر انصاف اور اسلامی تحریک کے سرخیل محمد فرج الغول کی قابض صہیونی فوج کے بزدلانہ حملے میں شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ حماس نے جماعت کے رہنما الغول کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت کو صہیونی فاشسٹ فوج کی منظم دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔
حماس نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ محمد فرج الغول جو فلسطینی قانون ساز کونسل میں قانونی کمیٹی کے سربراہ اور شہید قائد اسماعیل ہنیہ (رحمہ اللہ) کی زیر قیادت فلسطینی حکومت میں وزیر انصاف رہ چکے تھے آج قابض دشمن کی درندگی کا نشانہ بنے۔ وہ اس وقت اپنی قوم، اپنی سرزمین اور اپنے مقدس کاز کی خدمت میں مصروف تھے جب ان پر صہیونی قاتلوں نے مہلک حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں حساس صیہونی اہداف پر یمنی فوج کے کامیاب ڈرون حملے
بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد فرج الغول کی شہادت فلسطین، مزاحمتی تحریکوں اور حماس کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ حماس نے آج اپنے اُن فرزندوں میں سے ایک کو کھو دیا ہے جو اپنی زندگی اللہ کے لیے وقف کر چکے تھے اور جنہوں نے اپنی پوری زندگی سرزمینِ فلسطین کی آزادی، انسانی وقار کی بحالی اور اپنے مظلوم عوام کی داد رسی کے لیے وقف کر دی۔
شہید محمد فرج الغول ایک سچے عالم، اصولوں پر ڈٹے رہنے والے سیاستدان اور فولادی حوصلہ رکھنے والے مجاہد تھے۔ وہ بچپن ہی سے اپنی قوم کے درد کو لے کر جیتے رہے۔ وہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے بانی کارکنوں میں شامل تھے، جنہوں نے غزہ میں دعوت و تنظیم کی بنیاد رکھی۔ وہ ہمیشہ حق کا علم بلند کیے رہے، مظلوموں کی آواز بنے، اور اپنے ثابت قدم مؤقف سے کبھی پیچھے نہ ہٹے۔
قابض اسرائیل نے انہیں کئی بار گرفتار کیا، لیکن وہ ہر بار صبر، استقامت اور غیر متزلزل عزم کے ساتھ اپنے نظریے پر قائم رہے۔
قانون ساز کونسل کے رکن کے طور پر محمد الغول ایک آزاد اور مخلص پارلیمنٹیرین کی علامت تھے اور جب وہ وزارت انصاف کے منصب پر فائز ہوئے تو وہ انصاف کا چہرہ، مزاحمت کی روح اور صہیونی سازشوں کے خلاف ایک شمشیر برہنہ تھے۔