مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

حماس جنگ بندی کے نئے معاہدے کی تجاویز پر غور کررہی ہے، اسامہ حمدان

شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینیر رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے پیرس میں منعقدہ چار فریقی اجلاس کے بعد قطر کی طرف سے پیش کی گئی ڈیل کی تجویز پر ابھی تک کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں اس حوالے سےجو کچھ لیک کیا جا رہا ہے وہ اسرائیلی قابض حکومت کی ایک کوشش ہے تاکہ حماس پر اس معاہدے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

حمدان نے مزید کہا کہ "جب معاملات پختہ ہوجاتے ہیں، اور ہم اپنا ردعمل پیش کرتے ہیں۔ کسی معاہدے پر پہنچنے  کے بعد ہمارے لیے اس کا اعلان کرنا فطری بات ہے، لیکن اس وقت تک ہماری طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ جنگ بندی معاہدے کی تجاویز فی الحال کاغذ پر ہیں اور ان پر غور کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ لبنان کا اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانوں پر حملہ

حالیہ گھنٹوں میں پھیلنے والی افواہوں  میں کہا گیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک نئی ڈیل پر معاہدہ ہونے کے قریب ہے۔ حماس کے رہنما نے کہا کہ قابض حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاہو کو حکمران اتحاد کے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمت پوری ثابت قدمی کے ساتھ روکے ہوئے ہے۔

حمدان نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو کے منصوبے کا ایک حصہ تمام مخالفین اور دباؤ ڈالنے والوں کے ذہنوں کو پرسکون کرنے کے لیے گذشتہ ہفتوں میں خبریں لیک کرنا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ "اس مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جہاں لیکس کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس لیے اس نے جھوٹے موقف کو بیان کرنے کا سہارا لینا شروع کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حماس کسی بھی تجویز کا مطالعہ کرتی ہے یا کسی تجویز کا کوئی جواب دیتی ہے، تو یہ "فلسطینی عوام کے مفاد میں ہوگا۔ حماس فلسطینی قوم کے مفاد کے سوا کچھ نہیں کرے گی۔

خیال رہے کہ حالیہ ایام میں اسرائیلی اور عالمی میڈیا میں حماس اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں تاہم حماس نےان خبروں کو غیر مصدقہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک اس کا اسرائیل کے ساتھ معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button