
اسرائیلی قیدیوں کی رہائی صرف مزاحمت کی شرائط پر ممکن ہے، حماس
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک حماس نے واضح کر دیا ہے کہ قابض اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور قیدیوں کے معاملے پر مسلسل چالاکی کسی بھی نتیجے تک نہیں پہنچ سکتی۔
حماس نے کہا ہے کہ قابض ریاست کا بار بار طاقت کے بل پر اپنے قیدیوں کو چھڑوانے کی ناکام کوششیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ اس کے پاس صرف ایک ہی راستہ باقی بچا ہے اور وہ ہے قیدیوں کا تبادلہ، وہ بھی صرف اور صرف فلسطینی مزاحمت کی شرائط اور اس کی مرضی کے مطابق۔
اپنے سرکاری بیان میں حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل ہر گزرتے دن کے ساتھ ناکامیوں کے بوجھ تلے دب رہا ہے۔ اس کی غزہ پر مسلسل مسلط کی جانے والی جنگ دراصل اس کے ہر میدان میں شکست خوردہ ہونے کا آئینہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی شام میں اب تک 718 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت اپنی ثابت قدمی، نئی نئی جنگی حکمت عملیوں اور پے در پے حیران کن حملوں کے ذریعے قابض دشمن کو مسلسل حیرت میں ڈالے ہوئے ہے۔ مزاحمت دشمن کی چالوں کو سمجھنے میں کامیاب ہے اور ایسے حربے اختیار کر رہی ہے جن کا جواب قابض فوج کے پاس موجود نہیں۔
حماس نے کہا کہ غزہ پر قابض اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی قحط کی صورت حال انسانیت کے خلاف ایک کھلی اور دانستہ مجرمانہ کارروائی ہے۔ اس ظلم کے خلاف نہ صرف عوام کو بلکہ عالمی سطح پر ہر ذی شعور اور انصاف پسند ادارے کو فوری حرکت میں آنا چاہیے۔
قابض اسرائیل کی جنگی مشینری اب مسلسل 651ویں روز غزہ میں نسل کشی کے جرائم میں مصروف ہے۔ سات اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک عورتوں، بچوں اور معصوم شہریوں پر بےرحمانہ بمباری، منظم قتل عام اور مکمل محاصرہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد صرف ایک ہے: فلسطینی قوم کو مٹا دینا۔