
حماس کی ہسپتالوں میں چھپنے کے امریکی دعووں کی شدید مذمت
شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق غزہ کی پٹی میں مزاحمتی گروہوں کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کے بے بنیاد الزامات کہ وہ ہسپتالوں اور طبی مراکز میں چھپے ہوئے ہیں، اس پر حماس کی جانب سے شدید ردعمل آیا ہے۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنماوں میں سے ایک باسم نعیم نے کہا کہ ہم پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے حماس کے دشمن قیدیوں یا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز کو چھپانے کے لیے ہسپتالوں کے استعمال کے بارے میں بیانات کی شدید مذمت اور اسے مسترد کرتے ہیں۔ الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، باسم نعیم نے وضاحت کی کہ امریکی بیانات صحت کے شعبے کو تباہ کرنے اور ہمارے لوگوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے اسپتالوں کو نشانہ بنانے کے لیے گرین سگنل ہیں۔
اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ سے اپنی درخواست دہراتے ہیں کہ وہ صہیونیوں اور واشنگٹن کے جھوٹے دعوے کی تحقیق کے لیے تمام اسپتالوں کے لیے ایک بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دے۔ حماس کے اس اہلکار نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کئی جھوٹ بولے ہیں، جو سب بے نقاب ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کے نیچے سرنگوں کا امکان ان پر بمباری کا جواز نہیں بنتا۔ باسم نعیم نے مزید کہا کہ غزہ کے ہسپتال 70,000 بے گھر افراد کی پناہ گاہ ہیں، اس لیے ان کے اندر سے فوجی کارروائی کرنا مناسب نہیں ہے۔ اسرائیلی قابضین نے نہ صرف الشفا کمپلیکس بلکہ کئی ہسپتالوں کو نشانہ بنایا۔ قبل ازیں حماس کے رہنماوں میں سے ایک "اسامہ حمدان” نے فلسطینی عوام اور آزاد قوموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ مزاحمت اور القسام بٹالینز کی صورتحال بہتر ہے اور حالات پوری طرح ان کے قابو میں ہیں۔