مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

حشد الشعبی کے فوجی مرکز کے قریب ہونے والا دھماکہ درحقیقت ڈرون حملہ تھا

شیعہ نیوز: عراقی صوبے المثنی میں واقع حشد الشعبی کی بریگیڈ 44 کے قریب واقع گیس پائپ لائن میں دھماکے کے بارے حشد الشعبی کا بیان منظر عام پر آ گیا ہے۔

صوبہ المثنی میں حشد الشعبی کے ترجمان یاسر الدبی نے اس حوالے سے عرب ای مجلے العالم الجدید کے ساتھ اپنی گفتگو میں بتایا ہے کہ مسعیدہ نامی علاقے میں واقع گیس پائپ لائن میں ہونے والے دھماکے سے 2 راہگیر جانبحق اور انصار المرجعیہ کے 3 مجاہد اور 34 دوسرے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

یاسر الدبی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ گیس پائپ لائن میں ہونے والا یہ دھماکا دراصل اس ڈرون طیارے سے کیا گیا حملہ تھا جس کی آواز دھماکے سے قبل علاقے میں سنی گئی تھی جبکہ وقوعے کے مقام سے صرف 750 میٹر کے فاصلے پر حشد الشعبی کی ذیلی بریگیڈ انصار المرجعیہ کا فوجی مرکز قائم ہے جس کی عمارت ہونے والے دھماکے کے باعث مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ حمید الحسینی کی کمان میں عالمی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ساتھ برسرپیکار انصارالمرجعیہ صوبہ المثنی میں حشد الشعبی کی اصلی فورس محسوب ہوتی ہے جبکہ اس صوبے کے اندر خود حمید الحسینی کو بھی انتہائی درجے کی عوامی مقبولیت حاصل ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز صوبہ المثنی کو صوبہ الدیوانیہ سے جدا کرنے والی ہائی وے کے قریب مسعیدہ کے مقام پر واقع گیس کی ایک بڑی پائپ لائن میں دھماکہ ہو گیا تھا جس کے باعث 2 راہگیر جانبحق اور حشد الشعبی کے 11 مجاہدین سمیت 37 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حوالے سے معروف عراقی تجزیہ نگار سعد محمد الکعبی کا کہنا ہے کہ حشد الشعبی کے ایک اہم فوجی مرکز کے قریب ہونے والا گیس پائپ لائن دھماکہ اتفاقی نہیں تھا اور حکومت اس حوالے سے اہم حقیقتوں کو چھپا رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button