حسن نصراللہ کے الفاظ مقاومت کی نئی جھلک ہیں، اسامہ حمدان
شیعہ نیوز:حماس کے ایک سینیئر رکن نے حزب اللہ لبنان کے سربراہ کی تازہ تقریر کو مقاومت کے ہاتھوں میں مضبوط ہونے والے نئے بیانیے کی جھلک قرار دیا ہے۔ حماس کے ایک سینیئر رکن اسامہ حمدان نے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی گذشتہ روز کی گئی تقریر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی سید حسن نصراللہ نے کہا ہے، وہ سب ٹھوس بنیادی کامیابیوں پر مبنی ہے اور مقاومت کے ذریعے سے نئے بیانیے کی عکاسی کرتا ہے۔ حمدان نے مزید کہا کہ مقاومت نئی کامیابیوں کے ادراک کے لئے اور حقیقت لاگو کرنے پر قادر ہے کہ جو بھی اس کی ضرورت چاہے حتیٰ بعض افراد کے لئے اس کی قیمت کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو۔ انہوں نے توضیح دیتے ہوئے کہا کہ مقاومت کا تازہ بیانیہ یہ ہے کہ قابضین اپنی سکیورٹی کی ضمانت نہیں دے سکتے تو وہ کسی دوسرے کی سکیورٹی کی کیا گارنٹی دیں گے۔
یاد رہے کہ حسن نصراللہ کی گذشتہ شب تقریر میں مشرق وسطیٰ کے نئے منصوبے کی ناکامی، امریکی صدر جو بائیڈن کا مقبوضہ فلسطین اور سعودی عرب کا دورہ، روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ اور لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان سرحدی تنازعہ جیسے موضوعات شامل تھے۔ سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں کہا کہ تینتیس روزہ جنگ سے سبق حاصل کرنا چاہیئے کہ جنوبی لبنان کے لوگ مقاومت پسند ہیں، مقاومتی تنظیمیں اور سہولیات پہلے سے کہیں بڑھ کر ہیں، اس علاقے کے لوگ ہمیشہ مقاومت کے ساتھ ہیں، مقاومت کا جذبہ زندہ ہے اور خدا بھی ہر کام کے آغاز اور انجام میں مقاومت کا حامی ہے۔ مقاومت ہی وہ طاقت ہے، جو لبنان کے قدرتی ذخائر کے حق کو حاصل کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔