حزب اللہ صیہونی حکومت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے: اسرائیلی کمانڈر
شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کے ایک سینئر کمانڈر نے حزب اللہ لبنان کو تل ابیب کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رضوان بریگیڈ کے میزائل حملے کی صورت میں صیہونیوں کو پناہ گاہوں کی تلاش کا موقع بھی نہيں ملے گا۔
صیہونی حکومت کے ایک کمانڈر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ حزب اللہ لبنان صیہونی حکومت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ حزب اللہ لبنان کی اسپیشل کمانڈوز بریگیڈ رضوان بریگیڈ کے کمانڈوز یہاں موجود ہیں اور اگر ان کے پاس میزائل ہیں تو پناہ لینے کا وقت بھی نہیں ملے گا کیونکہ شمالی مقبوضہ فلسطین کی مطلہ کالونی، لبنان کی سرحد کے بہت قریب ہے۔
صیہونی اخبار جیروزلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ایک سینئر کمانڈر جنرل اوز نے تل ابیب کے خلاف حزب اللہ کی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ حزب اللہ سرحد پر موجود ہے اس لیے ہم کسی بھی چیز کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی دھمکیاں حقیقی ہیں اور جنگوں کے درمیان لڑائی” یعنی شام سے کسی بھی غیر متوقع حملے سے ایک بڑا تنازع پیدا ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی کمانڈر کا کہنا تھا کہ اگر ایک کاٹیوشا راکٹ اسرائیلی کالونی مطلہ میں کسی ایک کنڈرگارٹن پر گرتا ہے یا ایک ٹینک شکن راکٹ شمالی مقبوضہ فلسطین کے منسگوام میں لوگوں پر گرتا ہے تو پورا علاقہ جل جائے گا۔
انہوں نے حزب اللہ لبنان کی کمانڈو یونٹ رضوان بریگیڈ کے تجربے کے بارے میں بھی کہا کہ حزب اللہ کے سپاہیوں نے شام میں تجربہ حاصل کیا ہے اور وہ زیادہ آزاد آپریٹر ہیں اور ان کے پاس زیادہ فائر پاور ہے اور وہ واچ اور جنگی انفارمیشن کا استعمال کرتے ہیں اور اگر وہ مطلہ میں داخل ہوگئے تو ہمارے سامنے ایک بہت ہی تاریک آپشن ہوگا۔
حزب اللہ لبنان کی کمانڈو یونٹ کا نام "رضوان” بریگیڈ ہے جس کا نام حزب اللہ کے شہید فوجی کمانڈر "عماد مغنیہ” کے نام پر رکھی گئی ہے۔ شہید عماد مغنیہ کا لقب "حاج رضوان” تھا انہیں صیہونیوں نے 2008 میں دمشق میں ایک کارروائی میں شہید کر دیا تھا۔