
حزب اللہ کی طاقت بدستور قائم، لبنان و شام میں کوئی کامیابی نہیں ملی، صہیونی میڈیا
شیعہ نیوز: اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے تسلیم کیا کہ تل ابیب کی کارروائیاں نہ حزب اللہ کو کمزور کرسکیں نہ ہی خطے کا سیاسی نقشہ بدل سکیں۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی ذرائع ابلاغ نے تسلیم کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کی عسکری اور سیاسی طاقت بدستور قائم ہے اور شام و لبنان میں کی گئی اسرائیلی کارروائیاں کوئی نتیجہ خیز تبدیلی لانے میں ناکام رہی ہیں۔
اسرائیل نیوز 24 نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی ایلچی تھامس باراک کی جانب سے شام اور لبنان میں حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کا ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا خیرمقدم
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لبنان کی حکومت نے حزب اللہ کے ہتھیاروں سے متعلق کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی اور نہ ہی ایسی کوئی سنجیدہ کوشش دکھائی دے رہی ہے۔ خود تھامس باراک نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اس وقت لبنان پر پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، اور وہ اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ لبنانی حکومت کے پاس حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی صلاحیت ہی نہیں۔
باراک نے بیروت میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ لبنان میں جنگ بندی کا معاہدہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ کا اسلحہ لبنان کا داخلی معاملہ ہے۔ اگر حزب اللہ غیر مسلح نہ ہوئی تو بھی کوئی براہ راست خطرہ یا پابندی عائد نہیں کی جائے گی، لیکن یہ ایک مایوس کن امر ہوگا۔ ہم اسرائیل کو کسی اقدام پر مجبور نہیں کرسکتے۔
قابل ذکر ہے کہ یہی باراک چند روز قبل سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہہ چکے تھے کہ امریکی صدر کے صبر کی ایک حد ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر لبنانی حکومت اور پارلیمنٹ، حزب اللہ سے بھاری ہتھیار ہٹانے پر اتفاق کرلیں تو یہ ایک مثبت پیشرفت ہوگی، خاص طور پر وہ ہتھیار جو اسرائیل کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں ختم کیا جانا چاہیے۔